سی ڈبلیو ڈبلیو پی نے ریلوے اسٹیشن کی بحالی اور اپ گریڈیشن کیلئے ایک ارب اور پینتالیس کروڑ روپے کی منظوری دیدی

،ْدوسرے منصوبے کیلئے 18ارب روپے پیش کر نے کا معاملہ ایکنک کو بھجوا دیا ٹرانسپورٹ اور مواصلات کا شعبہ ملک کی سماجی اور اقتصادی ترقی میں کلیدی نوعیت کا کردار ادا کررہاہے ، سرتاج عزیز پیداوار میں اضافے کے لئے مؤثراور فعال ٹرانسپور ٹ کا نظام اور جدید بنیادی ڈھانچہ لازم وملزوم ہے ،ْ اجلاس سے خطاب

منگل 20 فروری 2018 19:12

سی ڈبلیو ڈبلیو پی نے ریلوے اسٹیشن کی بحالی اور اپ گریڈیشن کیلئے ایک ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 فروری2018ء) سی ڈبلیو ڈبلیو پی نے ریلوے اسٹیشن کی بحالی اور اپ گریڈیشن کیلئے ایک ارب اور پینتالیس کروڑ روپے کی منظوری دیتے ہوئے دوسرے منصوبے کیلئے 18ارب روپے پیش کر نے کا معاملہ ایکنک کو بھجوا دیا جبکہ ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن سرتاج عزیزنے کہاہے کہ ٹرانسپورٹ اور مواصلات کا شعبہ ملک کی سماجی اور اقتصادی ترقی میں کلیدی نوعیت کا کردار ادا کررہاہے ، پیداوار میں اضافے کے لئے مؤثراور فعال ٹرانسپور ٹ کا نظام اور جدید بنیادی ڈھانچہ لازم وملزوم ہے ۔

بدھ کو سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے اجلاس میں ٹرانسپورٹ و مواصلات سے اجلاس میں ٹرانسپورٹ اینڈ کمیونیکیشن کے 11 منصوبے پیش کیے گئے جس میں وزارت ریلوے کی جانب سے ریلوے سٹیشن کی بحالی اور اپ گریڈیشن کے لیے ایک ارب 45کروڑ 92 لاکھ 9ہزار روپے کا منصوبہ پیش کیا گیا جس کو اجلاس میں منظور کر لیا۔

(جاری ہے)

وزارت ریلوے کا دوسرا منصوبہ 18ارب 63 کروڑ روپے کا پیش کیا گیا جس میں پاکستان کے مختلف علاقوں کے ریلوے سٹیشنز خانیوال ، ملتان ، لودھراں اور شاہدرہ باغ کے پرانے اور غیر فعال سگنلز کی تبدیلی شامل ہے جس کو اجلاس نے ایکنک کو بھجوا دیا۔

کمیونیکشن ڈویژن کی جانب سے وادی چترال میں چار پلوں اور اس سے ملحقہ سڑکوں کی تعمیر اور بحالی کے لیے 54کروڑ 46لاکھ 68ہزار روپے کا منصوبہ پیش کیا جس کو اجلاس میں منظور کر لیا۔ اجلاس میں کمینیوکیشن ڈویژ ن کے دو بڑے منصوبے پیش کیے جس میں چترال سے بونی ، مستوج اور شندور تک سڑک کی بہتری اور چوڑائی کے لیے 19ارب 12 کروڑ 70لاکھ روپے کا منصوبہ ، جبکہ دوسرا منصوبہ بلوچستان اور پنجاب کو ملانے والی زیارت موڑ کچھ ، ہرنائی اور سنجاوی روڈ کی تعمیرنو اور اپ گریڈیشن کے لیے 10ارب 79کروڑ 84لاکھ 47ہزار روپے کی مالیت کا پیش کیا ، اجلاس نے دونوں بڑے منصوبوں کو ایکینک بھیج دیا۔

اجلاس میں کمیونیکشن ڈویژن نے لاھور امامیہ کالونی ریلوے کراسنگ شاہدرہ میں چھے لین پل کی تعمیر کے لیے 2ارب 9کروڑ 47لاکھ 88ہزار روپے کا منصوبہ پیش کیا جس کو اجلاس میں منظور کر لیا۔ آزاد جمو ں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے بند ہو نے والی سڑکوں کو کھولنے کے لیے جدید مشنری کی خریداری کے لیے 50کروڑ روپے کا منصوبہ پیش کیا گیا جس کو اجلاس میں منظور کر لیا۔

پاکستان سول ایویشن اتھارٹی نے اجلاس میں دو منصوبے پیش کیے جس میں ایک منصوبہ بنوں ایرپورٹ کی اپ گریڈیشن کے لیے 71کروڑ 50لاکھ روپے مالیت کا منصوبہ پیش کیا گیا دوسرا منصوبہ کراچی ، ملتان ، فیصل آبا د اور نیو اسلام آباد ائیرپورٹ کے حفاظتی انتظامات کو مزید بہتربنانے کے لیے 2236.710 ملین روپے کی لاگت سے منظور کر لیا کمنیونیکشن ڈویژن نے راولپنڈی کہوٹہ روڈ کی تعمیر نو کے لیے زمین کے حصول کے لیے 5 ارب 29 کروڑ 40لاکھ روپے کا منصوبہ جبکہ راولپنڈی کہوٹہ روڈ کو دوہرا کرنے لے لیے 10 ارب 99کروڑ 50 لاکھ روپے کا منصوبہ پیش کیا گیا جس کو اجلاس نے منظوری کے لیے ایکنک بھجوا دیا۔

سی ڈی دبلیو پی کے اجلاس میں وزارت مواصلات نے ڈیرہ غازی خان میں شمالی بائی پاس کی تعمیر کے لیے 5 ارب 56 کروڑ ایک لاکھ 30 روپے کا منصوبہ پیش کیا جس کو ایکنک بھجوا دیا گیا۔