سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر اور سپین کے سفارتخانے کے کمرشل قونصلر میگل پیناسانشے کے مابین باہمی تجارت کے فروغ ،ْ تجارتی وفود کے تبادلے ،ْ سرحد چیمبر کی سفارش پر سپین کے ویزہ کے اجراء میں سہولیات فراہم کرنے اور سپین کے سرمایہ کاروں کو خیبر پختونخوا میں سیاحت کے شعبے میں سرمایہ کاری کی جانب سے راغب کرنے پر اتفاق

منگل 20 فروری 2018 18:53

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 فروری2018ء)سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر زاہداللہ شنواری اور پاکستان میں قائم سپین کے سفارتخانے کے کمرشل قونصلر میگل پیناسانشے کے مابین باہمی تجارت کے فروغ ،ْ تجارتی وفود کے تبادلے ،ْ سرحد چیمبر کی سفارش پر سپین کے ویزہ کے اجراء میں سہولیات فراہم کرنے اور سپین کے سرمایہ کاروں کو خیبر پختونخوا میں سیاحت کے شعبے میں سرمایہ کاری کی جانب سے راغب کرنے پر اتفاق ہوا ہے جبکہ سرحد چیمبر کے صدر زاہداللہ شنواری نے کہا ہے کہ جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے کے بعد پاکستان سے سپین برآمدات 50 فیصد اضافے کے ساتھ 1 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی ہیںجنہیں آئندہ تین سالوں میں 3 ارب ڈالر تک بڑھایا جاسکتا ہے ۔

یہ اتفاق رائے سپین کے کمرشل قونصل میگل پینا سانشے کے دورہ سرحد چیمبر کے موقع پرملاقات کے دوران ہوا۔

(جاری ہے)

اس موقع پرسرحد چیمبر کے سینئر نائب صدر محمد نعیم بٹ ،ْ نائب صدر ملک نیاز محمداعوان ،ْ پاک افغان جائنٹ چیمبر کے نائب صدر فیض محمد فیضی ،ْ سرحد کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین عابد اللہ خان یوسفزئی ،ْ نعمان الحق ،ْ منہاج الدین ،ْ اکبر علی خان ،ْ شبنم منیر اور فیض رسول ،ْ امتیاز علی اور راشد اقبال صدیقی بھی موجود تھے ۔

زاہداللہ شنواری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا سیاحت کے فروغ کے لئے سپین کے تجربہ سے استفادہ کرسکتا ہے کیونکہ سپین دنیا میں سیاحت کے لحاظ سے دوسرا بڑا ملک ہے ۔ اس کے علاوہ پاکستان عموماً اور خیبر پختونخواخصوصاً سپین سے مشینری ،ْ سرامکس ،ْ ہتھیار اور زیتون کا تیل درآمد کرسکتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان زیتون کی کاشت کے لئے موافق حالات ہونے کی وجہ سے سپین کے تجربہ سے استفادہ کرکے قیمتی زرمبادلہ بچاسکتا ہے ۔

سپین کے کمرشل قونصلر میگل پینا سانشے نے اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سپین پاکستان سی90فیصد ٹیکسٹائل درآمد کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں وافر مقدار میں پھل موجود ہیں اور اُنہیں فوڈ پراسیسنگ کے ذریعے ویلیو ایڈیشن کرکے قیمتی زرمبادلہ کمایا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ایبٹ آباد اور فاٹا کے جغرافیائی حالات زیتون کی کاشت کے لئے موافق ہیں۔

انہوں نے تجویز پیش کی کہ پاکستان سپین کے ماحول دوست بجلی کے ذرائع جیسے کہ شمسی اورہوائی ٹیکنالوجی سے بھرپور استفادہ کرکے اپنی توانائی کی ضروریات پوری کرسکتا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ سپین یورپی یونین کی تیز ترین معیشت کے ساتھ ترقی کرتے ہوئے دنیا کی 15ویں بڑی معیشت کا درجہ حاصل کرچکا ہے ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان اور سپین باہمی تجارت کے فروغ کیلئے مزید موثر اقدامات اٹھا ئیں گے ۔سرحد چیمبر کے صدرزاہداللہ شنواری نے ہسپانوی سفارتکار کے ذریعے ہسپانوی سفیر کو دورہ سرحد چیمبر کی دعوت بھی دی ۔