ملک کی ترقی اور جمہوریت کی مضبوطی کیلئے ضروری ہے تمام ادارے اپنی آئینی حدود میں کام کریں ،مسلم لیگ(ن)کراچی ڈویژن

ایک دوسرے کے معاملات میں مداخلت سے ملک بے یقینی کا شکار ہوسکتا ہے ، تمام اداروں کو پارلیمنٹ کی بالادستی کو قبول کرنا ہوگا،خواجہ طارق نذیر قانون سازی پارلیمنٹ کا حق ہے،ٹکراؤ کی پالیسی سے ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے ،حاجی شاہجہاں ،عبدالرحیم اعوان

منگل 20 فروری 2018 18:53

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 فروری2018ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کراچی ڈویژن کے جنرل سیکرٹری خواجہ طارق نذیر، نائب صدرحاجی شاہجہان اور لیبرونگ سندھ کے جنرل سیکرٹری عبدالرحیم اعوان نے کہا ہے کہ آئین نے تمام اداروں کی حدود کا تعین کردیا ہے ۔ملک کی ترقی اور جمہوریت کی مضبوطی کے لیے ضروری ہے کہ تمام ادارے اپنی آئینی حدود میں رہتے ہوئے کام کریں ۔

ایک دوسرے کے معاملات میں مداخلت سے ملک بے یقینی کا شکار ہوسکتا ہے ۔ملک کے تمام اداروں کو پارلیمنٹ کی بالادستی کو قبول کرنا ہوگا ۔قانون سازی پارلیمنٹ کا حق ہے جسے کوئی دوسرا ادارہ روکنے کا مجاز نہیں ہے ۔ٹکراؤ کی پالیسی سے ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے ۔منگل کو جاری بیان میں مسلم لیگی رہنماؤں نے کہا کہ ملک کو اس وقت شدید قسم کے بیرونی دباؤ کا سامنا ہے ۔

(جاری ہے)

امریکا ،بھارت اور اسرائیل کا گٹھ جوڑ پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف ہے اور کوشش کی جارہی ہے پاکستان پر اقتصادی پابندی عائد کروائی جائیں ۔ایسے حالات میں ملک کے تمام اسٹیک ہولڈرز کا ایک پیج پر ہونا انتہائی ضروری ہے لیکن افسوسناک صورت حال یہ ہے کہ ملک میں پارلیمنٹ کی بالادستی کو چیلنج کیا جارہا ہے ۔انہوںنے کہا کہ دیگر اداروں کی طرح پارلیمنٹ کا احترام بھی سب پر فرض ہے ۔

آئین میں تمام اداروں کی حدودکاتعین موجود ہے، اداروں کواپنی حدودمیں رہناہوگاورنہ ملک کانقصان ہوگا، جب بھی اداروں میں کشمکش ہوتی ہے ملک کا نقصان ہوتا ہے۔مسلم لیگی رہنماؤں نے کہا کہ عدلیہ کے فیصلوں پر تنقید کا پوری دنیا میں رواج ہے اور اس پر کبھی بھی توہین عدالت کی کارروائی نہیں ہوتی ہے ۔پاکستان کا آئین ہر شہری کو آزادی اظہار رائے کا حق دیتا ہے اور اس ہی آئینی کو حق کو سامنے رکھتے ہوئے مسلم لیگ کی قیادت عدالتی فیصلوں پر تبصرہ کرتی ہے اس کا ہرگزیہ مقصد نہیں ہے کہ ہم کسی ادارے سے ٹکراؤ چاہتے ہیں ۔

انہوںنے کہا کہ عدلیہ کی بحالی میں میاں نواز شریف کے کردار سب کے سامنے ہے ۔اس وقت کے چیف جسٹس کی بحالی کے لیے نواز شریف کی قیادت میں کیا جانے والا لانگ مارچ اب تاریخ کا حصہ بن گیا ہے ۔جس وقت نواز شریف عدلیہ کی بحالی کے لیے سڑکوں پر نکلے تھے اس وقت عمران خان گھر میں چھپ کر بیٹھے تھے ۔انہوںنے کہا کہ سپریم کورٹ کی طرح پارلیمنٹ کے فیصلوں کوبھی تسلیم کیا جائے۔ جب تک ادارے ایک دوسرے کے اختیارات کا احترام نہیں کرینگے اس وقت تک ملک مضبوط نہیں ہوسکتا،اگر ادارے اپنے اپنے اختیارات کو آئین کے تابع کرلیں تو ترقی کی راہ میں کوئی چیز رکاوٹ نہیں ہوسکتی۔

متعلقہ عنوان :