نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے قومی خزانے کو 2 ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچانے پر سابق وفاقی وزیر لیفٹینینٹ جنرل (ر) جاوید اشرف قاضی، لیفٹینینٹ جنرل (ر) سعیدالظفر، رینٹل پاور پراجیکٹ کے مقدمہ میں قومی خزانہ کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے پر سابق چیئرمین واپڈا طارق حمید کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دیدی

بدعنوانی کا خاتمہ ہماری اولین ترجیح ہے، نیب بلاامتیاز اور قانون کے مطابق انکوائریوں اور انویسٹی گیشن کو منطقی انجام تک پہنچائے گا اور اس سلسلہ میں کوئی دبائو یا سفارش کو خاطرمیں نہیں لایا جائے گا، چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال

منگل 20 فروری 2018 18:38

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 فروری2018ء) قومی احتساب بیورو (نیب) کے ایگزیکٹو بورڈ نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے قومی خزانے کو 2 ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچانے پر لیفٹینینٹ جنرل (ر) جاوید اشرف قاضی سابق سیکرٹری/چیئرمین ریلوے و سابق وفاقی وزیر برائے مواصلات و ریلوے، لیفٹینینٹ جنرل (ر) سعیدالظفر، سابق سیکرٹری ریلوی/چیئرمین ریلوے جبکہ 150 میگاواٹ کے رینٹل پاور پراجیکٹ کے مقدمہ میں قومی خزانہ کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے پر سابق چیئرمین واپڈا طارق حمید کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے، وزیر مملکت برائے ہیلتھ سروسز ریگولیشن اینڈ کوآرڈینیشن سائرہ افضل تارڑ اور پاکستان میڈیکل ڈینٹل کونسل کے صدر کی مبینہ ملی بھگت سے 12 میڈیکل کالجز کے الحاق میں بدعنوانی کے الزام پر شکایت کی جانچ پڑتال، کمرشل پلاٹوں کو کوڑیوں کے بھائو فروخت کرنے پر سابق چیئرمین سی ڈی اے فرخند اقبال کے خلاف انوسٹی گیشن اور سابق ایم پی اے طماش خان کے خلاف ناجائز ذرائع سے اثاثے بنانے کے الزام میں انکوائری کرنے کی منظوری دی ہے۔

(جاری ہے)

قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹر زمیں منعقد ہوا۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے اجلاس میں لیفٹینینٹ جنرل (ر) جاوید اشرف قاضی سابق سیکرٹری/چیئرمین ریلوے و سابق وفاقی وزیر برائے مواصلات و ریلوے، لیفٹینینٹ جنرل (ر) سعیدالظفر، سابق سیکرٹری ریلوی/چیئرمین ریلوے، میجر جنرل (ر) حامد حسن بٹ، سابق جنرل منیجرایم اینڈ ایس پاکستان ریلوے،اقبال صمد خان سابق جنرل منیجرآپریشن پاکستان ریلوے ،خورشید احمد خان سابق ممبر فنانس پاکستان ریلوے، بریگیڈیئر (ر) اختر علی بیگ سابق ڈائریکٹر،عبدالغفار سابق سپرنٹنڈنٹ، محمد رمضان شیخ، ڈائریکٹر میسرز حسنین کنسٹرکشن کمپنی، پرویز لطیف قریشی چیف ایگزیکٹو یونیکون کنسلٹنگ سروسز، داتو محمد کاسا بن ادا عزیز ڈائریکٹر میکس کارپ، ڈویلپمنٹ ملائیشیاء اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی گئی۔

ملزمان پر مبینہ طور پر اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے قومی خزانے کو تقریباً 2 ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے طارق حمید سابق چئیرمین واپڈا ،محمد انور خالد سابق ممبر پاور واپڈا، محمد مشتاق سابق ممبر واٹر واپڈا، امتیا ز انجم سابق ممبر فنانس واپڈا اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی۔

ملزمان پر مبینہ طور پر اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے نیپرا، پیپرا اور ای سی سی کے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 150میگاواٹ کارینٹل پاور پراجیکٹ میسرز جنرل الیکٹرک انرجی پرائیویٹ لمیٹیڈکو ٹھیکہ دیا جس سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے وزیر مملکت ہیلتھ سروسز سائرہ افضل تارڑ اور پاکستان میڈیکل ڈینٹل کونسل کے صدرکی مبینہ طور پر ملی بھگت سے 12 میڈیکل کالجوں کے الحاق میں بدعنوانی کے الزام پر شکایت کی جانچ پڑتال کا فیصلہ کیا ہے۔

نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے کیپیٹل ڈویلپمینٹ اتھارٹی کے سابق چیئرمین فرخند اقبال، سابق ممبر اسٹیٹ خالد محمود مرزا، سابق ممبر فنانس سی ڈی اے جاوید جہانگیر اور دیگر کے خلاف انوسٹی گیشن کی منظوری دی۔ ان پر مبینہ طور پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے تجارتی پلاٹوںکو کوڑیوں کے بھائو مبینہ طور پر فروخت کیا۔

جس سے قومی خزانے کو تقریباً 494.333 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے سرکاری فنڈز میں خورد برد اور سندھ سمال انڈسٹری کارپوریشن میں غیرقانونی تقرریاںکرنے اور غیرقانونی طور پر سرکاری پلاٹوں کی الاٹمنٹ کے الزام میں سابق صوبائی وزیر سندھ عبدالرئوف صدیقی، محمد عادل صدیقی، ڈاکٹر ثروت فہیم، مشتاق علی لغاری، محمود احمد، غلام نبی مہر، عبدالحئی دھامرہ، سید امداد علی شاہ، سید امید علی شاہ اور دیگر کے خلاف دو الگ الگ انویسٹی گیشنز کی منظوری دی۔

ملزمان نے مبینہ طور پر اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے قومی خزانے کو تقریباً 435.4 ملین روپے کا نقصان پہنچایا۔ اجلاس میں پشاور ڈویلپمینٹ اتھارٹی کے سابق ڈائریکٹر جنرل صاحبزادہ سعید احمد، سیّد ظاہر شاہ سابق ڈائریکٹر جنرل، سریر محمد ڈائریکٹر جنرل، محمد طارق سابق جنرل منیجر، عبدالحلیم پراچہ سابق ڈائریکٹر اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔

ملزمان پراپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے پلاٹوںکی الاٹمنٹ میں پلاٹ ما لکان کو رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پلاٹ سے ملحقہ زائد زمین دینے کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو تقریباً 75.27 ملین روپے کا نقصان پہنچایا۔ اجلاس میں طماش خان سابق ناظم/ایم پی اے پشاور کے خلاف انکوائری کا فیصلہ کیا گیا، ان پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے۔

ایگزیکٹو بورڈ نے پاسکو کی انتظامیہ اور دیگر کے خلاف انکوائری متعلقہ محکمہ کو قانون کے مطابق کارروائی کیلئے واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا۔ اجلاس میںرحمت بلوچ وزیر صحت بلوچستان اور دیگر کے خلاف انکوائری کا فیصلہ کیا گیا، ان پراختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے۔ ایگزیکٹو بورڈ نے عدم ثبوت کی بناء پرڈاکٹر امحمد اسحاق فانی سابق ڈائریکٹر پروگرام فاصلاتی تعلیم بہائو الدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے خلاف انکوائری اورفرنٹیئر ورکس آرگنائیزیشن اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے افسران کے خلاف انکوائری بند کرنے کا فیصلہ کیا۔

چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے اجلاس کے اختتام پر کہا کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ ہماری اولین ترجیح ہے، نیب بلاامتیاز اور قانون کے مطابق انکوائریوں اور انویسٹی گیشن کو منطقی انجام تک پہنچائے گا اور اس سلسلہ میں کوئی دبائو یا سفارش کو خاطرمیں نہیں لایا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :