قوم نوازشریف کیخلاف اقدامات کوانتخاب سے قبل دھاندلی تصور کریگی ،ْوزیر داخلہ احسن اقبال
مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں اداروں کے خلاف کسی قسم کا کوئی سازشی ایجنڈا نہیں تھا عدالتی فیصلوں پر بحث کرنا توہین عدالت ہے تو پیپلز پارٹی آج تک ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کے عدالتی فیصلے کو تسلیم نہیں کرتی ،ْ انٹرویو
منگل 20 فروری 2018 18:34
(جاری ہے)
انہوںنے کہا کہ اس وقت پاکستان کی سیاسی، عسکری اور عدالتی قیادت کا امتحان ہے اور ہم سب کو پاکستان کے مستقبل کے حوالے سے دانشمندی سے اپنا کردار ادا کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ تینوں ادارے آپس میں الجھ جائیں گے تو نظام مفلوج ہو گا ،ْ ہم سب کو مل کر ملک کو بحران سے بچانا ہے کیونکہ دشمن لابیز اوور ٹائم لگا کر سی پیک کو ناکام بنانے اور پاکستان کی معیشت کو روکنے کیلئے کام کر رہی ہیں۔
سپریم کورٹ کی جانب سے عدلیہ سے غیر مشروط معافی نہ ملنے کے حوالے سے احسن اقبال نے کہا کہ توہین عدالت سے متعلق کیسز کا فیصلہ تو عدلیہ ہی کریگی لیکن عدالتی فیصلے کے دو پہلو ہوتے ہیں توہین تب ہوتی ہے جب فیصلے کو قبول نہ کیا جائے البتہ فیصلے کے میرٹ پر بحث کرنا اور تحفظات کا اظہار کرنا ہر کسی کا آئینی حق ہے۔انہوںنے کہاکہ نواز شریف نے عدالتی فیصلے پر فوری عمل کیا اور عدالتی فیصلے کی سیاہی سوکھنے سے قبل ہی اقتدار سے علیحدہ ہو گئے۔نواز شریف کی تقاریر پر پابندی لگائے جانے سے متعلق پوچھے گئے سوال پر وزیر داخلہ نے کہا کہ اگر عدالتی فیصلوں پر بحث کرنا توہین عدالت ہے تو پیپلز پارٹی آج تک ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کے عدالتی فیصلے کو تسلیم نہیں کرتی، سپریم کورٹ کے مولوی تمیز الدین کیس اور نصرت بھٹو کیس فیصلوں پر بھی تنقید کی جاتی ہے تو کیا یہ سب توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ نواز شریف پر جتنا زیادہ جبر کیا جائے گا عوام میں ان کیلئے ہمدردی میں اتنا ہی اضافہ ہو گا اور اگر نواز شریف کی تقاریر پر پابندی عائد کی گئی تو اسے قوم اسے مسلم لیگ (ن) کے ساتھ الیکشن سے قبل دھاندلی شمار کرے گی۔الیکشن سے قبل نواز شریف کو احتساب عدالت سے سزا دلوانے کے حوالے سے وفاقی وزیر نے کہا کہ آج پاکستان کے عوام بہت باشعور ہو گئے ہیں، ایک ایسے لیڈر کے ساتھ یہ عمل ہو رہا ہے جس نے پاکستان کو اپنے قدموں پر کھڑا گیا، توانائی بحران پر قابو پایا اور ملک میں امن بحال کیا۔وزیر داخلہ نے کہا کہ عدلیہ کے خلاف کوئی بیان نہیں دینا چاہتا لیکن ملک کو مزید محاذ آرائی اور پیچیدگی سے بچانا چاہتے ہیں ،ْہم چاہتے ہیں کہ ملک آگے بڑھے اور ترقی کرے۔احسن اقبال نے کہا کہ عدلیہ کی جانب سے منتخب عوامی نمائندوں کی جگ ہنسائی تشویشناک بات ہے اور اس معاملے پر تمام حکومت، اپوزیشن اور دیگر اداروں کو مل کر بات کرنی چاہیے۔انہوںنے کہا کہ جس طرح عدلیہ کا ایک قانونی کردار ہے، اسی طرح پارلیمنٹ اور حکومت کا بھی آئینی کردار ہے، ہم چاہتے ہیں کہ عدلیہ سمیت ہر ادارہ اپنی حدود میں رہ کر کام کرے۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ بحران سے بچانے کے لیے اس وقت پاکستان کی سیاسی، عسکری، عدلیہ اور میڈیا سمیت سب کو قوم کے مستقبل کے لیے دانشمندی سے کام کرنا ہے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
مارکیٹ میں گندم کے نرخ 3 ہزار سے نیچے گر گئے
-
6 ججز کے خط پر اب تک اٹھائے جانیوالے اقدامات ناکافی، غیرمؤثر اور عدلیہ کے مستقبل کیلئے نہایت خطرناک ہیں
-
عام تعطیل کا اعلان
-
آسمانی بجلی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، متعدد افراد جاں بحق
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.