معاون خصوصی برائے محصولات و وفاقی وزیر ہارون اختر خان سے ایشیائی ترقیاتی بنک کے وفد کی ملاقات

منگل 20 فروری 2018 18:08

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 فروری2018ء) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے محصولات و وفاقی وزیر ہارون اختر خان نے کہا ہے حکومت آئندہ مالی سال کیلئے ایک ایسا بجٹ پیش کرنے کیلئے کوشاں ہے جس سے ملک میں سرمایہ کاری اور کاروباری سرگرمیوں کو فروغ ملے، حکومت جی ڈی پی گروتھ میں اضافہ کیلئے تمام ممکنہ تدابیر اور لائحہ عمل پر کام کر رہی ہے اور اس مقصد کیلئے سٹیک ہولڈرز کی تجاویز اور آراء کا خیرمقدم کیا جائے گا۔

انہوں نے اس امر کا ظہار منگل کو ایف بی آر ہاؤس میں ایشین ڈویلپمنٹ بنک (اے ڈی بی) کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا جس کی قیادت بنک کے پاکستان ریذیڈنٹ مشن کی کنٹری ڈائریکٹر ژیا ہونگ یانگ کر رہی تھیں۔ ہارون اختر خان نے مزید کہا کہ حکومت نے مینو فیکچرنگ سیکٹر کو استحکام دینے کیلئے کارپوریٹ ٹیکسوں کی شرح کو 35 فیصد سے کم کرکے 30 فیصد کر دیا گیا ہے اور ملک کی برآمدات میں کمی کو روکنے کیلئے بھی اقدامات کئے ہیں جن کی بدولت گذشتہ جون سے برآمدات کی شرح میں اضافہ ہونا شروع ہو گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت مینو فیکچرنگ سیکٹر میں وسیع البنیاد ترقی و استحکام کیلئے متعدد تجا ویز پر کام کر رہی ہے تاکہ ملک میں صنعتوں کو فروغ ملے، برآمدات میں اضافہ ہو اور معیشت کی شرح نمو میں طویل المدتی بنیادوں پر صحت مند اضافہ ممکن ہو سکے۔ انہوں نے مزید کہاکہ حکومت نے پچھلے چار سالوں میں ٹیکسوں کی شرح میں مجموی طور پر 75 فیصد اضافہ کیا ہے جبکہ امسال بھی کم افراط زر اور زرعی آمدنی پر ٹیکسوں کے استثنیٰ کے باوجود ر محصولات کی شرح میں 18 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جو اس شعبہ میں حکومت کی عمدہ کارکردگی کا ثبوت ہے۔

ژیا ہونگ یانگ نے پاکستان کی معیشت میں گذشتہ چار سالوں میں ہونے والی مثبت تبدیلیوں اور ان کے نتیجہ میں ملکی معیشت پر پڑنے والے مثبت اثرات پر اطمینان ظاہر کیا اور امید ظاہر کی کہ معیشت کی شرح نمو میں طویل المدتی بنیادوں پر صحت مند اضافہ برقرار رکھنے کیلئے حکومت مینو فیکچرنگ شعبہ سمیت معیشت کے دیگر شعبوں کیلئے مزید اقدامات اور ترغیبات دے گی۔

متعلقہ عنوان :