خودکار ہتھیاروں کا خاتمہ حکومت کی پالیسی ہے جسے جاری رکھا جائے گا

وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کا ایوان بالا میں اظہار خیال

منگل 20 فروری 2018 18:03

خودکار ہتھیاروں کا خاتمہ حکومت کی پالیسی ہے جسے جاری رکھا جائے گا
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 فروری2018ء) وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ خودکار ہتھیاروں کا خاتمہ حکومت کی پالیسی ہے جسے جاری رکھا جائے گا، کسی نہ کسی کو تو یہ کام کرنا ہے، کسی عدالت نے اس فیصلے کو معطل نہیں کیا، یہ حکومت کا درست سمت میں قدم ہے۔ منگل کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران ملک میں خودکار اسلحہ لائسنسوں کے اجراء پر پابندی پر حکومتی پالیسی سے متعلق بحث سمیٹتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خودکار اسلحہ کے استعمال سے ملک میں کئی واقعات ہوئے ہیں۔

ہم دنیا میں واحد ملک ہیں جہاں خودکار ہتھیار شہریوں کو دیئے جاتے ہیں۔ یہ معاملہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت کابینہ اجلاس میں تفصیل سے زیر بحث آیا۔ 5 دسمبر 2017ء کو بھی یہ معاملہ تیسری بار کابینہ میں زیر بحث آیا اور پھر ایک نوٹیفیکیشن کیا گیا کہ خودکار ہتھیاروں کو حکومت کو واپس کر دیا جائے یا پھر ان کو تبدیل کرلیا جائے۔

(جاری ہے)

لوگ سمجھتے ہیں کہ ہتھیاروں کے بغیر ان کی سیکورٹی نہیں ہو سکتی۔

اس آڑ میں ناجائز اسلحہ بکتا ہے اور وہی اسلحہ دہشت گردی اور دیگر واقعات میں استعمال ہوتا ہے۔ غیر لائسنس شدہ اسلحہ بھی ڈیلروں کے ذریعے لوگوں کو فروخت ہوتا رہا، خودکار ہتھیاروں کا خاتمہ کرنے کی پالیسی پر نیک نیتی سے کام کیا ہے۔ یہ ایوان اس حوالے سے تجاویز دے۔ انہوں نے کہا کہ 104 لوگوں نے عدالتوں میں درخواستیں دی ہیں، کسی عدالت نے اس پالیسی کو معطل نہیں کیا۔ حکومت کا اقدام درست سمت میں ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ کیا قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے بھی اس حوالے سے سفارشات دی ہیں۔ وزیر مملکت نے بتایا کہ ہم اس معاملہ کو معطل نہیں کر سکتے، یہ درست سمت میں قدم ہے۔

متعلقہ عنوان :