تمام اداروں کو آئینی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہئے، مستقبل کا تعین کرنے کیلئے اجتماعی سوچ اپنانا ہوگی،مریم اورنگزیب

آئین کو توڑنے اور ردی کی ٹوکری میں پھینکنے والے پر کون فیصلہ کریگا نوازشریف ایک شخص کا نہیں سوچ،نظریئے اور جنون کا نام بن چکا ہے عوام نوازشریف کیخلاف فیصلے ہر جگہ نامنظور کررہی ہے، وقت آگیا ہمیں غلطیوں پررونا نہیں ،آگے بڑھنا ہے ، آج بچے بھی پوچھتے ہیں پارلیمان کو گالی دینے والا شخص کون ہی ،اداروں کی عزت آئین کی عزت ہے،یہ سوچ سب کی ہونی چاہئے،وزیر مملکت اطلاعات کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال

منگل 20 فروری 2018 17:43

تمام اداروں کو آئینی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہئے، مستقبل کا تعین ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 فروری2018ء) وزیر مملکت اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ تمام اداروں کو آئینی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہئے، مستقبل کا تعین کرنے کیلئے اجتماعی سوچ اپنانا ہوگی،آئین کو توڑنے اور ردی کی ٹوکری میں پھینکنے والے پر کون فیصلہ کریگا ،نوازشریف ایک شخص کا نہیں سوچ،نظریئے اور جنون کا نام بن چکا ہے،عوام نوازشریف کیخلاف فیصلے ہر جگہ نامنظور کررہی ہے، وقت آگیا ہے ہمیں غلطیوں پررونا نہیں ،آگے بڑھنا ہے ، آج بچے بھی پوچھتے ہیں پارلیمان کو گالی دینے والا شخص کون ہی اداروں کی عزت آئین کی عزت ہے،یہ سوچ سب کی ہونی چاہئے۔

منگل کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر مملکت اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی قومی اسمبلی میں چھیڑی گئی بحث سے پاکستان آئینی اور قانونی طور پر مستحکم ہو گا،قائدحزب اختلاف نے اعتراف کیا ہے کہ ہم سے غلطیاں ہوئی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 70 سالہ تاریخ ہمارے سامنے ہے۔کیا ہم 70سال کی تاریخ کے بعد اسی طرح غلطیوں کیساتھ وقت گزارنا چاہتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ غلطی تب بھی ہوئی جب سیاستدانوں پر بھینس چوری کے مقدمات بنے۔ انہوں نے کہا کہ ہم 70سال کے بعد بھی اسی پارلیمان اور آئین کا مقدمہ پیش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عدالت کا احترام اس لئے کرتے ہیں کہ وہ آئین اور قانون کی نگہبان ہے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ عدالت میری عزت،حرمت اور وقار کی ضامن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے ہی فیصلے ہوتے رہے تو ہم آئندہ 70 سال بھی پارلیمان کا مقدمہ لڑتے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ تمام اداروں کو آئینی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل کا تعین کرنے کیلئے اجتماعی سوچ اپنانا ہوگی،پارلیمان اس آئین کی خالق ہے جس سے تمام ادارے جنم لیتے ہیں۔وزیر مملکت نے کہا کہ کل یہ کہا گیا کہ ایک شخص کیلئے محاذ آرائی کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کو نہیں حکومت کوسسیلین مافیا کہا جائے تو عوامی رائے کی نفی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جمہوریت محض لودھرا ں میں الیکشن کا نام نہیں ہے۔پریس گیلری میں بیٹھے لوگ جو سوچتے اور چاہتے ہیں وہ لکھتے ہیں ،یہی جمہوریت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین کو توڑنے اور ردی کی ٹوکری میں پھینکنے والے پر کون فیصلہ کریگا۔ انہوں نے کہا کہ ایوان کی عزت اس وقت بحال ہوگی جب اس کی عزت محفوظ ہوگی۔نوازشریف ایک شخص کا نہیں سوچ،نظریئے اور جنون کا نام بن چکا ہے۔

وزیر مملکت نے کہا کہ پشاور تا کراچی محمد نوازشریف کا جنون عوام پرطاری ہوچکا ہے۔نوازشریف نے ووٹ کی تقدس کی بات کرکے سب کو آپس میں جوڑ دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم پوچھتے ہیں کہ محمد نوازشریف کیوں کھٹکتا ہے،عوام نوازشریف کیخلاف فیصلے ہر جگہ نامنظور کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیصلے پر تنقید میرا اور نوازشریف کا حق ہے،وقت آگیا ہے کہ ہمیں غلطیوں پررونا نہیں بلکہ آگے بڑھنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمان کی عزت کو محفوظ کرنے کیلئے اجتماعی سوچ اپنانا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ آج بچے بھی پوچھتے ہیں کہ پارلیمان کو گالی دینے والا شخص کون ہی ۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان کے تعلیمی اداروں میں تمام اداروں کی عزت کو پڑھایا جائے،جمہوریت کیلئے قربانیاں دینے والوں کے بارے میں پڑھایا جائے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ اداروں کی عزت آئین کی عزت ہے،یہ سوچ سب کی ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمان عوام کا اصل چہرہ ہے،ملک کے کونے کونے میں عوام کے ووٹ کے تقدس کی آواز اٹھ رہی ہے۔ وزیر مملکت نے کہا کہ پاکستان کے عوام کی آواز آئین اور قانون کے مطابق ہے۔