مساجد کے لئے پلاٹس کی الاٹمنٹ میں بے ضابطگی کے حوالے سے خبر بے بنیاد ہے

وفاقی وزیر ہاؤسنگ وتعمیرات اکرم خان درانی کی پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو

منگل 20 فروری 2018 16:20

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 فروری2018ء) وفاقی وزیر ہاؤسنگ وتعمیرات اکرم خان درانی نے کہا ہے کہ مساجد کے لئے پلاٹس کی الاٹمنٹ میں بے ضابطگی کے حوالے سے خبر بے بنیاد ہے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیکٹر آئی بارہ ، سولہ اور کری روڈ میں مساجد کیلئے مختلف افراد اور مذہبی تنظیموں کی طرف سے نو درخواستیں موصول ہوئی تھیں کمیٹی نے ان کا جائزہ لینے کے بعد چھ درخواستوں کی منظوری کی سفارش کی تھی پی ایچ اے بورڈ نے الاٹمنٹ لیٹر جاری کیا جس کے خلاف کچھ تنظیمں عدالت چلی گیں وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نے مساجد کے لیے پرانی الاٹمنٹ کو منسوخ کرکے بورڈ میٹنگ میں مساجد کی تعمیر و انتظامات کے لئے نئی پالیسی بنائی ہے جس کے مطابق مساجد کی تعمیر پی ایچ اے کرے گی، خطیب2 اور پیش امام کی آسامیاں پی ایچ اے فاؤنڈیشن میں تخلیق کی جائیں گی اور باقاعدہ بھرتی کی جائے گی انہوں نے کہا کہ مساجد کے ساتھ ساتھ پیش امام اور اس کے خاندان کے لئے ان کی اہلیت کے مطابق رہائش کا انتظام کیا جائے گا مساجد کے خطیب اور پیش امام بیان حلفی کے تحت پابند ہوںگے مکینوں کی جانب سے شکایت کی صورت میں قانونی چارہ جوئی کی جائے گی اورمتعلقہ پیش امام کو برطرف کر دیا جائے گا ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اکرم خان درانی نے کہا کہ بہارہ کہو ہاؤسنگ سکیم کا معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے جبکہ ٹھلیاں ہاؤسنگ سکیم پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے ایک سال سے روک رکھی ہے وفاقی وزیر نے مختلف میڈیا چینلز پر اربوں روپے کی کرپشن کی خبر کو بے بنیاد قرار دیا اور کہا کہ صحافی آئی سولہ میں پی ایچ اے کے فلیٹس کے حصول کے لئے اپلائی کریں۔

متعلقہ عنوان :