زینب قتل کیس کے بعد پکڑے گئے مجرم کے بینک اکائونٹس اور ایک وزیر کے ملوث ہونے کے حوالے سے اینکر کے پروگرام پر جے آئی ٹی کی رپورٹ 28 فروری تک سپریم کورٹ میں پیش کی جائے گی، جے آئی ٹی کے سربراہ نے طے شدہ وقت میں اپنا کام مکمل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے، وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کا قومی اسمبلی میں توجہ دلائو نوٹس پر جواب

منگل 20 فروری 2018 16:20

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 فروری2018ء) وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ زینب قتل کیس کے بعد پکڑے گئے مجرم کے بینک اکائونٹس اور ایک وزیر کے ملوث ہونے کے حوالے سے اینکر کے پروگرام پر سپریم کورٹ کی جانب سے بنائی گئی جے آئی ٹی کی رپورٹ 28 فروری تک سپریم کورٹ میں پیش کی جائے گی، جے آئی ٹی کے سربراہ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ طے شدہ وقت میں اپنا کام مکمل کر لیں گے۔

منگل کو قومی اسمبلی میں میاں عبدالمنان اور دیگر کے زینب قتل کیس میں مشکوک بینک اکائونٹس اور ایک وفاقی وزیر کے مبینہ طور پر ملوث ہونے کے بارے میں ایک ٹی وی اینکر کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کرنے کے لئے سپریم کورٹ کی جانب سے تشکیل کردہ جے آئی ٹی کی رپورٹ پیش نہ کرنے سے متعلق توجہ دلائو نوٹس کے جواب میں وزیر مملکت برائے داخلہ محمد طلال چوہدری نے بتایا کہ ڈاکٹر شاہد مسعود نے ایک پروگرام کیا، سپریم کورٹ میں بہت سے اکائونٹس ہونے کی بات کی اس پر ان سے سپریم کورٹ نے جواب مانگا اور، ڈی جی ایف آئی اے کی سربراہی میں تین رکنی جے آئی ٹی بنائی گئی ہے، اس کو 28 جنوری کو 30 دن دیئے گئے ہیں کہ وہ اس پر تحقیقات کریں، یہ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے اور اس کی تحقیقات بھی جاری ہیں، جے آئی ٹی کے سربراہ نے یہ یقین دہانی کرائی ہے کہ مقررہ وقت میں یہ کام مکمل ہوگا، جو مینڈیٹ اس کمیٹی کو دیا گیا ہے اس کے مطابق کام ہو رہا ہے اور 30 دن بعد یہ رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کر دی جائے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ رپورٹ آنے پر کورٹ ہی فیصلہ کرے گی۔