کوئی غیر قانونی پلاٹ الاٹ نہیں کیا ،اکرم درانی

پارلیمنٹ کی مضبوطی کیلئے ترمیم لانے سے قبل تمام جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے، نقطہ اعتراض پر اظہار خیال

منگل 20 فروری 2018 16:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 فروری2018ء) وفاقی وزیر برائے ہائوسنگ اکرم درانی نے کہا ہے کہ آئین میں اگر کوئی ترمیم کرنا ہے تو کریں لیکن اس حوالے سے ایوان کو اعتماد میں لیں ہم نے آئی 12 میں کوئی بھی پلاٹ غیر قانونی طور پر الاٹ نہیں کیا وہ مسجد کے پلاٹ ہیں اور صرف اہل لوگوں کو ہی ملیں گے ۔

(جاری ہے)

منگل کو نقطہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر ہائوسنگ نے کہا کہ گزشتہ روز وزیراعظم کی ایوان میں تقریر کے بعد اس پر بحث ہونی چاہیے عدلیہ اور پارلیمنٹ اہم ادارے ہیں اور میں تمام پارٹیوں کی تجاویز آنی چاہیں کہ اس مسئلے کا کیا حل ہونا چاہیے پارلیمنٹ کو مضبوط کرنے کیلئے اگر ترمیم لانا ہو تو لائیں یہ آپ کا قانونی حق ہے لیکن اس سے قبل تمام پارٹیوںکو اعتماد میں لانا ضروری ہے اور ادارے اپنی حد میں رہ کر کام کریں ٹی وی پر خبر چل رہی ہے کہ نیب نے آپ کو نوٹس دیا ہے کہ آپ نے کچھ پلاٹس غلط طور پر کسی کوالاٹ کئے ہیں جب تفصیلات پوچھلیں تو پتہ چلا کہ ہم نے چھ کے قریب مسجدوں کیلئے پلاٹس الاٹ کئے گئے ہیں جس کو میرٹ کے تحت ہی الاٹ کیا گیا ہے الاٹمنٹ کے بعد کچھ بریلوی مکتہ فکر کے لوگ کورٹ میں چلے گئے ان کو میں نے بلایا اور کہا کہ آپ کے جو تحفظات ہیں دور کرینگے اب فیصلہ کیا ہے کہ وزارت ہائوسنگ مسجد بنائے گی اور اس کے بعد اخبار میں اشتہار دینگے کہ اہل لوگ آئیں ہم ان کو مسجد دے دینگے کبھی عدلیہ میں گھسیٹا جاتا ہے اور کبھی میڈیا پر نشانہ بنایا جاتا ہے اگر میڈیا اور نیب بے لگام ہوئے تو پھر اس کا نقصان ہوگا ۔