مظفرآباد: غیر قانونی طور پر قائم ہاسٹلوں کی آڑ میں جسم فروشی اور منشیات فروشی کے خلاف تحقیقات شروع

چند روز میں بڑے بڑے نامی گرامی ہاسٹلز کے مالکان کے چہرے بے نقاب ہونے کا امکان

منگل 20 فروری 2018 16:00

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 فروری2018ء) دارلحکومت مظفرآباد میں غیر قانونی طور پر قائم ہاسٹلوں کی آڑ میں جسم فروشی اور منشیات فروشی کے خلاف تحقیقات شروع، چند روز میں بڑے بڑے نامی گرامی ہاسٹلز کے مالکان کے چہرے بے نقاب ہونے کا امکان ،ْ تھانہ سٹی ، تھانہ صدر اور تھانہ سول سیکرٹریٹ میں ایسے ہاسٹلز موجود ہیں جو رجسٹر ڈ ہی نہیں ، جس سے ضلعی انتظامیہ بے خبر ہے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق دارلحکومت مظفرآباد میں ایک بار پھر گرلز ہاسٹلز کی آڑ میں جسم فروشی اور منشیات فروشی کے دھندے شروع کررکھے ہیں جن میں خیبر پختون خواہ او رپنجاب سے بڑے پیمانے پر منشیات مظفرآباد میں قائم ہاسٹلز میں سپلائی کی جاتی ہے اور باقاعدہ منشیات فروشی کی لغت کے بعد لڑکیوں کو ویڈیو کے ذریعے بلیک میل کرتے ہیں ، یہ دھندہ پانچ سال پہلے منظر ِ عام پر آیا مگر اعلیٰ شخصیتوں نے معمولات کو دبانا شروع کردیا جس کے بعد فائلیں بند ہوگئی ، ایک مرتبہ پھر یہ دھندہ منظر عام پر آنا شروع ہوگیا ، مظفرآباد شہر میں بغیر رجسٹرڈ کے درجنوں ہاسٹلزقائم ہیں جن میں یہ دھندہ شروع ہے اِن ہاسٹلز کو چلانے کیلئے مقامی بدنام ِ زمانہ عورتوں کی خدمات حاصل کررکھی ہے جو فارغ اوقات میں دفتر کے نظام بھی چلانے کیلئے متحرک ہیں اور یہ سلسلہ تیزی سے بڑھتا جارہا ہے جو کہ تشویشناک ہے ، ضلعی انتظامیہ فوری طور پر ایکشن لے کر ایسے ہاسٹلز پر پابندی عائد کریں ۔

متعلقہ عنوان :