خطے میں پائیدار امن کیلئے آذربائیجان کا کلیدی کردار ہے، ناصر خان جنجوعہ

آزربائیجان کے معصوم لوگوں پر ہونے والی بربریت پر پورا پاکستان ساتھ ہیں،نگورواور کشمیر دونوں میں ہونے والی نسل کشی کو دنیا نہیں بھولے گی،مشیر قومی سلامتی پاکستان اور آزربائیجان دنوں کو دشمن ہمسائیوں کا سامنا ہے، کوئی بھی فوجی ،عورتوں، بچوں ، بوڑھوں اور بے گناہوں کو قتل نہیں کرتا ، اسلام آباد میں سیمینار سے خطاب ماضی میں نسل کشی کے واقعات میں بے شمار انسانوں نے اپنی جانیں گنوائیں،نسل کشی کے خلاف عالمی کمیونٹی کو موثر کردار اداکرناہوگا ، سفیر آزربائیجان علی علیزادہ آزربائیجان میں ہونے والی نسل کشی کی وجہ سے بے شمار پہلو عیاں ہو چکی ہیں، ایسے واقعات کو بار با رونما ہونے سے روکنا ہوگا، ترک سفیر احسن مصطفی یردگل

منگل 20 فروری 2018 15:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 فروری2018ء) مشیر قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل( ر) ناصر خان جنجوعہ نے کہاہے کہ خطے میں پائیدار امن کے قیام کیلئے آزربائیجان کا کلیدی کردار ہے،آزربائیجان کے معصوم لوگوں پر ہونے والی بربریت پر پورا پاکستان ساتھ ہیں،نگورواور کشمیر دونوں میں ہونے والی نسل کشی کو دنیا نہیں بھولے گی۔وہ منگل کواسلام آباد میں آزربائیجان کے سفارتخانے اورپاکستان انسٹیٹیوٹ آف اسٹریٹیجکٹ اسڈیڈیز کی جانب سے’’انسانی حقوق کیخلاف ورزی اور اور نسل کشی ‘‘ کے موقع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کررہے ہیں۔

ان کا خطاب میں کہنا تھاکہ آزربائیجان اور پاکستان کی دوستی لازوال ہے، پاکستان پہلا ملک تھا جس نے آزربائیجان کو تسلیم کیا اور 1992 میں باکو میں سفارتخانے سفارتخانہ قائم کیا،آزربائیجان کے ساتھ پاکستان کی ثقافتی اور سیاسی تعلقات قائم ہیں جو وقت کے ساتھ ساتھ مضبوط ہو رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آذربائیجان کی ریاستی حدود میں داخل ہو کر آرمینیا کی جانب سے معصوم لوگوں کی نسل کشی پر پوار پاکستان غمزدہ اور آزربائیجان کے ساتھ ہیں، 2012 میں پاکستان کی سینیٹ اور 2017 میں قومی اسمبلی نے آزربائیجان میں ہونے والی نسل کشی تسلیم کرکے عالمی کمیونٹی کو اس سنگین جرائم کے خلاف موثر کارروائی کرنے کی اپیل کی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اور آزربائیجان دنوں کو دشمن ہمسائیوں کا سامنا ہے، کشمیر اور آزربائیجان دونوں میں بسنے والے ریاستی جبر اور مظالم کا نشانہ بنے، عورتوں، بچوں،بوڑھوں پر تشدد کرکے ان کو قتل کیا گیا، انسانیت کانپنے والے واقعات کشمیر میں بھی معمول کیمطابق ہو رہے ہیں، آج کے انسان کو انسانیت کا سبق دینے کی ضرورت نہیں، ایک فوجی ہونے کے ناطے کہا رہا ہوں کہ کوئی بھی فوجی ،عورتوں، بچوں ، بوڑھوں اور بے گناہوں کو قتل نہیں کرتا لیکن آزربائیجان اور کشمیر دونوں میں عورتیں ،بچے اور بوڑھے مظالم کا شکارہوئے جو کوئی فوجی نہیں کرسکتا۔

انہوں نے کشمیر کے بارے میں پاکستانی موقف کی حمایت کرنے پر آذربائیجان کا شکریہ ادا کیا۔ آزربائیجان کے سفیر علی علیزادہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں نسل کشی کے واقعات میں بے شمار انسانوں نے اپنی جانیں گنوائیں،آرمینیا کی جانب سے آذربائیجان میں میں کی گئی نسل کشی پر عالمی برادری کی توجہ مبذول کروانا چاہتاہوں،کشمیر کے بارے میں پاکستانی موقف کی تائید کرتا ہوں اورنسل کشی کے خلاف عالمی کمیونٹی کو موثر کردار اداکرناہوگا تاکہ مستقبل میں مذہب اور رنگ کی بنیاد پر نسل کشی کو روکا جائے۔

ترک سفیر احسان مصطفی یردگل کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آزربائیجان میں ہونے والی نسل کشی کی وجہ سے بے شمار پہلو عیاں ہو چکی ہیں،ایسے واقعات کو بار با ر ہونے سے روکنا ہوگا،کیا دنیا نسل کشی کیخلاف موثر اقدامات کررہی ہیں دنیا مزیدسانحات کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ سیمینار س خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر نواز جسپال نے کہا کہ یہ دنیا کیلئے پریشانی کی بات ہے کہ آج جارحیت کے انداز بدل رہے ہیں۔ انسٹیٹیوٹ آف اسٹریٹجکٹ اسٹیڈیز کے سربراہ خالد محمود نے کہا کہ آرمینیا اقوام متحدہ کے قردادوں اور قوانین کا مرتکب ہو رہے ہیں،پاکستانی پارلیمنٹ اور عوام نسل کشی کے اقدامات کو روکنے کیلئے پُرعزم ہیں۔

متعلقہ عنوان :