آئی ٹی کے شعبے میں ہر سال دس ہزار نئے ماہرین کا اضافہ ہورہا ہے سیدہ ثمبرینا علی

جبکہ پاکستان تین ارب روپے سے زائد آئی ٹی کے ذریعے زرمبادلہ بھی کما رہا ہے اور اس میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ، آئی ٹی ایکسپرٹ

منگل 20 فروری 2018 15:50

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 فروری2018ء) ینگسٹ آئی ٹی ایکسپرٹ سیدہ ثمبرینا علی نے زیڈ انٹرنیشنل اسکول میں آئی ٹی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئی ٹی کے شعبے میں ہر سال دس ہزار نئے ماہرین کا اضافہ ہورہا ہے انہوں نے کہا کہ جبکہ پاکستان تین ارب روپے سے زائد آئی ٹی کے ذریعے زرمبادلہ بھی کما رہا ہے اور اس میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے سیدہ ثمبرینا علی نے کہا کہ اس شعبے میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں اور نوجوانوں کے لئے بہت اسکوپ ہے جس کے ذریعے وہ جدید ترین ٹیکنالوجی میں اپنا لوہا منواسکتے ہیں چونکہ پاکستان میں اس کے ذریعے کئی آسکر ایوارڈ بھی جیتے ہیں آئی ٹی کے شعبے میں استعمال ہونے والے آلات اور مشینری کو ہر قسم کے ٹیکسز سے آزاد کیا جائے تاکہ یہ ٹیکنالوجی مزید سستی ہو اور ہر ایک کی دسترس میں آجائے انہوں نے کہا کہ نہ صرف ملک کے بڑے شہروں بلکہ 19 چھوٹے گائوںمیں بھی آئی ٹی کی ترقی کے لئے تیزی سے کام ہو رہا ہے اور اس سے ای ٹریڈ میں بھی بے حد ترقی ہورہی ہے چونکہ نہ صرف کمپیوٹر بلکہ اسمارٹ فون کا بھی استعمال بڑھتا جارہا ہے جس کے ذریعے نہ صرف عام آدمی پوری دنیا سے جڑ جاتا ہے بلکہ اب پوری دنیا آپ کی صرف ایک ٹچ پر ہے آپ جو دیکھنا چاہیں جو پڑھنا چاہیں اور جو معلومات چاہیں وہ آپ کو لمحوں میں مل سکتی ہیں سیدہ ثمبرینا علی نے کہا کہ سوشل میڈیا فیس بک،ٹوئٹر، یوٹیوب، واٹس ایپ، ای میل وغیرہ کا استعمال ہماری ترقی کا ذریعہ بن گئی ہیں جبکہ آئی ٹی کے شعبے میں صرف نوجوان ہی سب سے آگے ہیں چونکہ نئی نسل نئی ٹیکنالوجی پر خاصہ عبور رکھتی ہے اور آج کے دور میں جو کمپیوٹر اور آئی ٹی سے نا بلد ہے وہ ترقی نہیں کرسکتا چونکہ جدید دور میں اس کا استعمال بڑھتا جا رہا ہے اور ہم ایڈوانس ٹیکنالوجی یعنی 21ویں صدی میں رہتے ہیں جس میں دنیا نے ایک ولیج کی حیثیت اختیار کر ی ہے اس لئے اب یہ بڑے بڑے شہروں سے نکل کر چھوٹے چھوٹے گائوں میں بھی پھیلتی جا رہی ہے اور جہاں اس کامثبت استعمال فائدہ مند ہے وہیں اس کا منفی استعمال بھی ہو رہا ہے جس کو روکنے کی شدید ضرورت ہے چونکہ کچھ لوگ اس کا غلط استعمال بھی کرتے ہیںجس کی وجہ سے سائبر کرائم میں بھی اضافہ ہوتا جارہا ہے جس کی روک تھام کے لئے موثر قوانین بنانے اور ان پر عملدرآمد کرنے کی اشد ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ یعنی آئی ٹی کے شعبے کو مثبت طریقے سے استعمال کرنا چاہیے سیدہ ثمبرینا علی نے کہا کہ خصوصاًً خواتین اور اسکولز کالجز کی لڑکیاں سائبر کرائم کی وجہ سے سخت متاثر ہوتی ہیں اور چونکہ سا ئبر کرائم کو پکڑنے والے ماہرین کی بھی شدید کمی ہے اور جو سائبر کرائم کے حوالے سے بنائے جانے والے قوانین ہیں ان پر بھی پوری طرح عملدرآمد نہیں ہورہا ہے اس لئے ضرورت اس امر کی ہے کہ سائبر کرائم کرنے والوں کے لئے سخت قوانین بنائے جائیں اور ان پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے

متعلقہ عنوان :