اداروں کے درمیان محاذ آرائی سے ملک کا نقصان ہو گا ،ْ

معاملے پر قومی اسمبلی میں تفصیلی بحث کرائی جائے، صاحبزادہ طارق اللہ عدلیہ اور پارلیمنٹ ملک کے اہم ستون ہیں، موجودہ صورتحال ملک اور جمہوریت کے لئے اچھی نہیں ہے ،ْ اسمبلی میں اظہار خیال ایم کیو ایم کے اندرونی مسائل سے کسی دوسری جماعت کا کوئی تعلق نہیں، شازیہ مری و دیگر ارکان کا اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر خطاب بجٹ میں بلاک ایلوکیشن کے 65 ارب روپے سرنڈر کر کے صوبوں کو دی جانے والی 25 سکیموں پر عملدرآمد رکوایا جائے ،ْاسد عمر

منگل 20 فروری 2018 17:07

اداروں کے درمیان محاذ آرائی سے ملک کا نقصان ہو گا ،ْ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 فروری2018ء) جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر صاحبزادہ طارق اللہ نے کہا ہے کہ عدلیہ اور پارلیمنٹ ملک کے اہم ستون ہیں، اداروں کے درمیان محاذ آرائی سے ملک کا نقصان ہو گا اس معاملے پر قومی اسمبلی میں تفصیلی بحث کرائی جائے۔ منگل کو نکتہ اعتراض پر صاحبزادہ طارق اللہ نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ وزیراعظم نے گزشتہ روز پارلیمنٹ کی بالادستی کے حوالے سے جو بات کی ہے اس موضوع پر بحث ہونی چاہیے، عدلیہ اور پارلیمنٹ ملک کے اہم ستون ہیں، موجودہ صورتحال ملک اور جمہوریت کے لئے اچھی نہیں ہے، ہم ملک میں آئین اور قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں، عوامی فلاح و بہبود کے کاموں کو پس پشت ڈال کر دیگر معاملات میں وقت کا ضیاع ہو رہا ہے، ہمیں پارلیمنٹ کی اہمیت کو مدنظر رکھنا ہو گا۔

(جاری ہے)

اجلاس کے دور ان پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی شہریار آفریدی نے سوشل میڈیا پر غیر اخلاقی مواد تک نوجوان نسل کی رسائی کے حوالے سے فوری اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان نسل تباہ ہو رہی ہے، متعلقہ اداروں کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔ شہریار آفریدی نے کہا کہ انٹرنیٹ سروسز سے غیر اخلاقی مواد تک نوجوانوں کی رسائی سے پوری نسل تباہ ہو رہی ہے، اس کا اتھارٹی نوٹس لے۔

اجلاس کے دور ان جے یو آئی (ف) کی رکن قومی اسمبلی آسیہ ناصر نے مطالبہ کیا ہے کہ اقلیتوں کے ہراساں کرنے کے حوالے سے واقعات کا وزارت داخلہ نوٹس لے۔ نکتہ اعتراض پر آسیہ ناصر نے کہا کہ اقلیتوں کو ہراساں کرنے کے حوالے سے وزارت داخلہ نوٹس لے تاکہ ماضی کی طرز کے واقعات کا سدباب ہو سکے۔ ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی شیخ صلاح الدین نے کہا ہے کہ سینٹ الیکشن میں ووٹ ڈالنے کے لئے رابطے کئے جا رہے ہیں، فلور کراسنگ کا قانون موجود ہے، اس پر عملدرآمد کیا جائے، ایم کیو ایم کے مینڈیٹ کو تسلیم کرنے کی بجائے تقسیم کیا جا رہا ہے۔

شیخ صلاح الدین نے کہا کہ ہمارے ممبران سے فلور کراسنگ اور سینٹ میں ووٹ ڈالنے کے لئے رابطے کئے جارہے ہیں، جو لوگ فلور کراسنگ کر گئے ہیں ان کے بارے میں قانون ہے اس پر کیا عمل ہوا ہے، ایم کیو ایم کے مینڈیٹ کو تسلیم کرنے کی بجائے اس کو تقسیم کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رائو انوار کے حوالے سے بار بار مختلف باتیں سامنے آتی رہیں، ایم کیو ایم کے ہزاروں افراد کا ماورائے عدالت قتل ہوا، ان کو کبھی نہیں اٹھایا گیا، اس پر بھی کارروائی ہونی چاہیے۔

پاکستان پیپلزپارٹی کی رکن قومی اسمبلی شازیہ مری نے کہا کہ ایم کیو ایم کے اندرونی مسائل سے کسی دوسری جماعت کا کوئی تعلق نہیں ہے، رائو انوار نے اگر کسی معصوم کی جان لی ہے تو اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ شازیہ مری نے کہا کہ ایم کیو ایم کے اندرونی مسائل سے دوسری کسی جماعت کا تعلق نہیں، ہم نے رائو انوار کا نام ای سی ایل میں ڈالا ہے، ایک آفیسر نے اگر ماضی میں دہشت گرد تنظیموں کا قلع قمع کیا ہے لیکن اگر اب ایک معصوم کی جان لی ہے تو اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے، کراچی میں ماضی میں ہونے والے آپریشن کرنے والے آفیسران کو چن چن کر مارا گیا، ان میں صرف رائو انوار رہ گیا ہے۔

اجلاس کے دور ان ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی عبدالرشید گوڈیل نے کہا ہے کہ مقامی طور پر تیار ہونے والی گاڑیوں پر اڑھائی سو فیصد تک ڈیوٹی لی جاتی ہے، چار کار مینوفیکچرنگ کمپنیوں کی اجارہ داری ختم کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں۔ رشید گوڈیل نے کہا کہ گاڑیاں یہاں بنائی نہیں جاتی، اسمبل ہوتی ہیں، 6، 6 ماہ گاڑیاں نہیں ملتیں، اس سے کوئی زیادہ ریونیو نہیں ملتا، اس مافیا کو کب تک برداشت کریں، باہر سے آنے والی گاڑیوں پر اڑھائی سو فیصد ڈیوٹی لی جاتی ہے، چار کمپنیوں کی اجارہ داری ہے، اون منی لی جاتی ہے، اس ڈیوٹی کو کم کیا جائے۔

تحریک انصاف کے رکن اسد عمر نے کہا کہ بجٹ میں بلاک ایلوکیشن کے 65 ارب روپے سرنڈر کر کے صوبوں کو دی جانے والی 25 سکیموں پر عملدرآمد رکوایا جائے۔ تحریک انصاف کے رکن اسد عمر نے کہا کہ انتخابات کا سال ہے اور حکومت بجٹ میں بلاک ایلوکیشن کے 65 ارب روپے بجٹ سے سرنڈر کرائے وزیراعظم کی صوابدید پر دینے کے اختیار کو چیلنج کر دیا گیا تھا اور اس کے خلاف فیصلہ آیا تھا، اب تک صوبوں کو 25 سکیمیں دی گئی ہے، ایک خیبرپختونخوا، سندھ 3، بلوچستان ایک، 80 فیصد پنجاب کو دی گئی ہیں اس عمل کو رکوایا جائے۔

شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ اس بارے میں وزیر خزانہ کو آگاہ کر دیتے ہیں۔اجلا س کے دور ان رکن قومی اسمبلی سراج محمد خان نے کہا کہ ارکان پارلیمنٹ کی توہین کے حوالے سے اگر قانون موجود ہے تو اس پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ سراج محمد خان نے کہا کہ ممبران پارلیمنٹ کی توہین کا اگر قانون ہے اس پر عملدرآمد کرایا جائے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ کے پی کے پر اپنے حلقے میںمداخلت کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ سارے فنڈز یہاں استعمال ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ امان گڑھ میں ایک بچی زہرہ کے ساتھ زیادتی ہوئی اور اسے قتل کیا گیا لیکن ابھی تک کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ وزیر اعلیٰ نے بھرے جلسے میں اپنی پولیس کو برا بھلا کہا ہے، میرے حلقے میں پری پول رگنگ بند کرائی جائے۔