قومی اسمبلی نے ہیلتھ سروسز اکیڈمی کو ڈگریاں جاری کرنے اور اسلام آباد ہیلتھ ریگولیٹری اتھارٹی کے دو بلوں کی اتفاق رائے سے منظور دیدی

بلز کی نوک پلک درست کرنا وزارت قانون کی ذمہ داری ہے، ہمیں ہدایات جاری نہیں کر سکتی،سپیکر قومی اسمبلی سر دار ایاز صادق سپیکر قومی اسمبلی نے ایوان میں آمد پر اراکین کی جانب سے چیئر کے احترام میں سر جھکانے کے حوالے سے شق رولز سے نکلوا دی تعلیمی اداروں میں امتناع بل 2018ء اور طلباء کے لازمی منشیات ٹیسٹ بل 2018ء مزید مشاورت کیلئے موخر کر دیئے گئے اقلیتوں کے لئے اعلیٰ تعلیم تک رسائی بل 2018ء قومی اسمبلی میں پیش، قائمہ کمیٹی کے سپرد ،ْصحافیوں کا تحفظ بل 2017ء پر رپورٹ ایوان میں پیش

منگل 20 فروری 2018 17:07

قومی اسمبلی نے ہیلتھ سروسز اکیڈمی کو ڈگریاں جاری کرنے اور اسلام آباد ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 فروری2018ء) قومی اسمبلی نے ہیلتھ سروسز اکیڈمی کو ڈگریاں جاری کرنے اور اسلام آباد ہیلتھ ریگولیٹری اتھارٹی کے دو بلوں کی اتفاق رائے سے منظور دیدی ہے ۔ منگل کو قومی اسمبلی اجلاس میں سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ وزارت صحت سے متعلقہ دو اہم بلز ہیں اور وہ یہ منظور کرانا چاہتی ہیں، اپوزیشن میں بھی اس پر اتفاق ہے۔

سائرہ افضل تارڑ نے رولز معطل کرنے کیلئے تحریک پیش کی ،ْجس کی منظوری کے بعد انہوں نے ہیلتھ سروسز اکیڈمی ری سٹرکچرنگ بل 2017ء زیر غور لانے کی تحریک پیش کی۔ اس بل کے تحت ہیلتھ سروسز اکیڈمی کو یہ اختیار حاصل ہو جائے گا کہ وہ ڈگریاں جاری کر سکے۔ تحریک کی منظوری کے بعد سپیکر نے ایوان سے بل کی شق وار منظوری لی۔

(جاری ہے)

شق وار منظوری کے بعد سائرہ افضل تارڑ نے بل ایوان میں پیش کیا۔

جس کی متفقہ منظوری دے دی گئی۔ سائرہ افضل تارڑ نے اسلام آباد ہیلتھ ریگولیٹری اتھارٹی بل 2017ء قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کردہ صورت میں زیر غور لانے کی تحریک پیش کی جس کی منظوری کے بعد ایوان سے اس کی شق وار منظوری لی گئی۔ شیریں مزاری نے شق 11 پر وضاحت چاہی کہ اس شق کے تحت سفارشی بھرتی ہو جائیں گے۔ سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ یہ دوسرا بل ہے، وہ منظور ہو گیا ہے اس کو رولز میں ڈال دیں گے۔

سائرہ افضل تارڑ نے بل منظوری کے لئے ایوان میں پیش کیا جس کی متفقہ منظوری دیدی گئی۔ اجلاس کے دور ان سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ بلز کی نوک پلک درست کرنا وزارت قانون کی ذمہ داری ہے، وہ ہمیں ہدایات جاری نہیں کر سکتی، وزارت کی جانب سے ایک بل پر لکھا جانے والا خط مضحکہ خیز تھا۔ اجلاس کے دور ان سپیکر نے کہا کہ نوک پلک درست کرنے کے لئے بل وزارت کو بھیج دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آپ نے لیگل کونسل بنا لی ہے اس لئے یہ کام خود کریں، میں نے وزارت قانون کو لکھا ہے کہ وہ ہمیں ایسے ہدایات جاری نہیں کر سکتے، یہ وزارت کا کام ہے ہمارا کام نہیں۔ اجلاس کے دور ان وزیر قانون محمود بشیر ورک نے کہا کہ ایوان کی جانب سے’’ Beg ‘‘کا لفظ استعمال کیا جاتا ہے ایسا بادشاہوں کے دربار میں ہوتا تھا، اس کے معنی درست نہیں ہے۔

سپیکر نے کہا کہ ممبران اگر سپیکر سے استدعا کیلئے’’Beg ‘‘کا لفظ استعمال کرتے ہیں وہ غیر مناسب ہے، اس میں ترمیم کریں گے۔ انہوں نے نوید قمر ایس اے اقبال قادری سے کہا کہ وہ کوئی مناسب لفظ تلاش کریں۔ سپیکر نے کہا کہ چیئر کے سامنے سر جھکانا بھی مناسب نہیں، اس کو رولز سے نکال دیا ہے، ہمارے لیٹر ہیڈ پر قومی اسمبلی پاکستان لکھا ہوتا تھا اس کو تبدیل کر کے اسلامی جمہوریہ پاکستان لکھ دیا ہے۔

ایس اے اقبال قادری اور صاحبزادہ طارق اللہ نے اس کو سراہا۔ وزیر مملکت برائے تعلیم بلیغ الرحمن نے کہا کہ اس اقدام سے آپ کی عزت و مرتبہ میں اضافہ ہو گا۔ وزیر پوسٹل سروسز مولانا امیر زمان نے کہا کہ یہ اہم اقدام ہے اس کو سراہتے ہیں۔ شاہ جی گل آفریدی نے کہا کہ ساڑھے چار سال سے ہر ممبر کو اس کا جائز حق دیتے ہیں، میرٹ اپنایا ہے، اس وجہ سے بہت سے مسائل حل ہو گئے، قبائلی عوام کی طرف سے آپ کو سلام کرتے ہیں، ہماری نسلیں آپ کا یہ احسان نہیں بھولیں گے، آپ کی کمیٹی بنانے کی وجہ سے تکمیل پاکستان ہو رہی ہے، اب وہ حیثیت ختم ہو رہی ہے کہ پاکستان بھی علاقہ غیر ہے، آپ کا نام سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔

سپیکر نے بتایا کہ رول 225 میں تبدیلی کی ہے اور ارکان کی سپیکر کے سامنے سر جکھانے ممانعت عائد کر دی ہے۔اجلاس کے دور ان تعلیمی اداروں میں امتناع بل 2018ء اور طلباء کے لازمی منشیات ٹیسٹ بل 2018ء مزید مشاورت کے لئے موخر کر دیئے گئے اس سلسلے میں شاہدہ رحمانی نے تعلیمی اداروں میں امتناع بل 2018ء پیش کرنے کی اجازت چاہی۔بلیغ الرحمن نے کہا کہ ہم میں سے کوئی نہیں چاہتا کہ تعلیمی اداروں میں منشیات کا استعمال ہو، کروڑوں طالب علموں کے ڈرگ ٹیسٹ ممکن نہیں ہیں، معز ممبر بل واپس لیں۔

سپیکر نے کہا کہ یہ ایک اہم اور سنجیدہ مسئلہ ہے جو تعلیمی اداروں میں منشیات کی فروخت اور استعمال روکنے سے متعلق ہے، اس کو موخر کرتے ہیں اور مزید مشاورت کر کے درمیانی راستہ نکالیں۔ شاہدہ رحمانی نے کہا کہ پورے ملک میں مختلف ناموں سے ملنے والی منشیات کے استعمال میں نوجوان ملوث ہیں، اس کو کمیٹی میں بھیج دیں۔ سپیکر نے اسے موخر کر دیا۔

اجلا س کے دور ان اقلیتوں کے لئے اعلیٰ تعلیم تک رسائی بل 2018ء قومی اسمبلی میں پیش کر دیا گیا اس سلسلے میں آسیہ ناصر نے اقلیتوں کی اعلیٰ تعلیم تک رسائی بل 2018ء پیش کرنے کی اجازت چاہی۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح ملازمتوں میں 5 فیصد کوٹہ مختص کیا گیا ہے ایسے ہی پیشہ ورانہ تعلیمی اداروں میں بھی کوٹہ مختص کرنے کی استدعا کی تھی، کوالیفائیڈ اقلیتی امیدوار نہ ہونے کی وجہ سے یہ ملازمت کا کوٹہ خالی رہ جاتا ہے۔

وزیر مملکت بلیغ الرحمن نے کہا کہ یہ بل ہمارے قوانین سے متصادم ہے، تعلیمی اداروں میں میرٹ پر داخلہ ہوتے ہیں ،ْاس معاملہ کو کمیٹی میں بھجوا دیں، ایسے قانون کی حمایت نہیں کر سکتے۔ اس سے استحصال ہو گا، دیگر طبقات بھی ایسے ہی کوٹہ مانگیں گے۔ شیریں مزاری نے کہا کہ کوٹہ ہر یونیورسٹی میں ہے، قائداعظم یونیورسٹی میں صوبائی کوٹہ ہے۔ بلیغ الرحمن نے کہا کہ اس کو قائمہ کمیٹی کو ارسال کر دیں۔

سپیکر نے رائے لے کر اسے قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا ،ْ آسیہ ناز تنولی نے طلباء کے لازمی منشیات ٹیسٹ بل 2018ء پیش کرنے کی اجازت چاہی۔ وزیر مملکت برائے تعلیم بلیغ الرحمن نے کہا کہ یہ اور پہلے والا بل ایک ہی ہے دونوں کو اکٹھا کر دیا جائے تاکہ اس پر مشاورت ہو سکے۔ اجلاس کے دور ان قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی تحفظ گواہ بل 2015ء پر کمیٹی کی رپورٹ ایوان میں پیش کر دی گئی ،ْ رانا شمیم احمد خان نے وفاقی تحفظ گواہ بل 2015ء پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کی۔

انہوں نے مذہبی سکالروں، علماء اور پیش اماموں کی فلاح و بہبود بل 2017ء پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کی۔ اجلاس کے دور ان قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی فوجداری قانون (ترمیمی) بل 2017 پر رپورٹ ایوان میں پیش کر دی گئی۔ قائمہ کمیٹی کے چیئرمین رانا شمیم نے فوجداری قانون (ترمیمی) بل 2017ء پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کی۔ اجلا س کے دور ان قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کی صحافیوں کا تحفظ بل 2017ء پر رپورٹ ایوان میں پیش کر دی گئی۔

اس سلسلے میں پیر اسلم بودلہ نے صحافیوں کا تحفظ بل 2014ء پر اطلاعات و نشریات کی قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کی۔اجلاس کے دور ان قومی اسمبلی نمائندگی عوام ایکٹ 1976ء میں ترمیم کرنے کے بل پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ ایوان میں پیش کر دی گئی۔ ڈاکر شذرہ منصب علی خان نے نمائندگی عوام ایکٹ 1976ء میں مزید ترمیم کرنے کا بل نمائندگی عوام (ترمیمی) بل 2016ء پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کی۔ اجلاس کے دور ان انسانی اعضاء و عضلات کی پیوندکاری بل 2016ء پر کمیٹی کی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش کر دی گئی ،ْڈاکٹر حفیظ الرحمان دریشک نے انسانی اعضاء و عضلات کی پیوندکاری بل 2016ء پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کی۔