نقیب اللہ قتل کیس میں اہم پیشرفت،

قبائلی نوجوان کو مارنے والی ٹیم میں شامل سابق ڈی ایس پی قمر احمدگرفتار رائوانوار کے گرد گھیرا مزید تنگ ، 100 مبینہ پولیس مقابلوں کی تحقیقات شروع کردی گئیں،ایس پی انویسٹی گیشن ملک الطاف کا بیان ریکارڈ

منگل 20 فروری 2018 14:50

نقیب اللہ قتل کیس میں اہم پیشرفت،
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 فروری2018ء) نقیب اللہ قتل کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، پولیس نے رائو انوار کے قریبی ساتھی اور قبائلی نوجوان کو مارنے والی ٹیم میں شامل سابق ڈی ایس پی قمر احمد کو گرفتار کرلیاہے۔ سابق ایس ایس پی ملیر کے 100 مبینہ پولیس مقابلوں کی تحقیقات بھی شروع کردی گئی ہیں۔ذرائع کے مطابق نقیب اللہ قتل کیس میں سی ٹی ڈی نے ڈی ایس پی قمر کو بیان کے لئے طلب کیا تھا، جہاں پر انہیں رائو انوار سے تعلق اور شاہ لطیف مبینہ پولیس مقابلے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔

قمر احمد معطل ایس ایس پی ملیر کے قریبی ساتھی اور ان کی ٹیم کا اہم حصہ ہے، انہوں نے بطور ڈی ایس پی رائو انوار کے ماتحت مختلف ڈویژن میں بھی کام کیا ہے۔دوسری جانب سابق ایس ایس پی ملیر رائوانوار کے گرد گھیرا مزید تنگ کردیا گیا ہے اور رائو انوار کے 100 مبینہ پولیس مقابلوں کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق تحقیقات کے لئے سوالنامہ تیار کرلیا گیا ہے۔ تحقیقاتی کمیٹی نے 2 رابطہ کاروں کے بیان بھی قلم بند کرلئے ہیں۔سابق ایس ایس پی ملیر رائو انوار کے موبائل کا مکمل ریکارڈ حاصل کرلیا گیاہے۔ ایس پی انویسٹی گیشن ملک الطاف کا بیان بھی ریکارڈ کرلیا گیا ہے۔ سی ٹی ڈی کے مطابق ملک الطاف نے مبینہ مقابلوں کی تفتیش نہیں کی اور تحقیقاتی فائلوں میں ہیر پھیر کی۔

متعلقہ عنوان :