ایم کیو ایم(پی آئی بی)کے انٹراپارٹی انتخابات کے خلاف الیکشن کمیشن میں درخواست دائر

جعلی الیکٹرول رولز پر انٹرا پارٹی انتخابات کرائے، یہ ایم کیو ایم پاکستان کے انٹرا پارٹی الیکشن نہیں، درخواست میں موقف پی آئی بی گروپ ایم کیو ایم پاکستان نہیں، یہ ٹیسوری گروپ یا کوئی اور ہو سکتا ہے ایم کیو ایم نہیں، فروغ نسیم کی میڈیا سے بات چیت

منگل 20 فروری 2018 14:50

ایم کیو ایم(پی آئی بی)کے انٹراپارٹی انتخابات کے خلاف الیکشن کمیشن ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 فروری2018ء) متحدہ قومی موومنٹ(بہادرآباد)نے ایم کیو ایم (پی آئی بی)کے انٹرا پارٹی انتخابات کے خلاف الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کرادی ہے۔درخواست میںانٹرا پارٹی انتخابات کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔الیکشن کمیشن نے ایم کیو ایم پی آئی بی کو27 فروری کو نوٹس جاری کردیاہے۔تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم بہادر آباد گروپ کے خالد مقبول صدیقی اور فروغ نسیم نے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی ہے، جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ فاروق ستار کو ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی تحلیل کرنے کا کوئی اختیار نہیں،فاروق ستار گروپ نے جعلی الیکٹرول رولز پر انٹرا پارٹی انتخابات کرائے، یہ ایم کیو ایم پاکستان کے انٹرا پارٹی الیکشن نہیںیہ کسی گروپ کے الیکشن ہو سکتے ہیں، الیکشن کمیشن سے استدعاکی گئی ہے کہ انتخابات کو کالعدم قراردیاجائے۔

(جاری ہے)

الیکشن کمیشن نے ایم کیو ایم پی آئی بی کو27 فروری کو نوٹس جاری کردیاہے۔درخواست جمع کرانے کے بعد میڈیا سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے فروغ نسیم نے کہا کہ پی آئی بی گروپ ایم کیو ایم پاکستان نہیں، یہ ٹیسوری گروپ یا کوئی اور ہو سکتا ہے ایم کیو ایم نہیں۔خیال رہے کہ ایم کیو ایم(پی آئی بی)کی جانب سے 18 فروری کو منعقدہ انٹرا پارٹی انتخابات میں رابطہ کمیٹی کے 35 اراکین کا انتخاب عمل میں آیا تھا جبکہ فاروق ستار 9 ہزار 433 ووٹ حاصل کر کے پارٹی کنوینر منتخب ہوئے۔بہادر آباد گروپ کا موقف ہے کہ پارٹی آئین کے مطابق پالیسی فیصلے رابطہ کمیٹی ہی کرسکتی ہے اور 23 اگست کے بعد کسی کو بھی اکیلے اہم فیصلے کرنے کا اختیار نہیں ہے۔