فنانشل ایکشن ٹاسک فورس اجلاس میں شرکت کیلئے پاکستانی وفد پیرس پہنچ گیا

ایف اے ٹی ایف کا چھ روزہ اجلاس 23 فروری تک جاری رہے گا، پاکستانی وفد کی قیادت ڈی جی فائنانس مانیٹرنگ یونٹ منصور شاہ کر رہے ہیں،مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل بھی پیرس پہنچ گئے

منگل 20 فروری 2018 14:04

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس اجلاس میں شرکت کیلئے پاکستانی وفد پیرس پہنچ ..
پیرس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 فروری2018ء)فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستانی وفد پیرس پہنچ گیا۔فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا چھ روزہ اجلاس 23 فروری تک جاری رہے گا، جس میں پاکستانی وفد کی قیادت ڈی جی فائنانس مانیٹرنگ یونٹ منصور شاہ کر رہے ہیں جبکہ مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل بھی پیرس پہنچ گئے ہیں۔

اجلاس میں امریکا اور برطانیہ کی اس تجویز پر فیصلہ کیا جائے گا کہ پاکستان کو ایک بار پھر دہشت گردوں کی مالی معاونت کی روک تھام میں تعاون نہ کرنے والے ملکوں میں شامل کیا جائے۔واضح رہے کہ جرمنی اور فرانس بھی اس تجویز کی حمایت کر چکے ہیں اور اگر پاکستان کے خلاف فیصلہ ہوا تو اس سے ملکی معشیت پر منفی اثرات پڑیں گے۔اجلاس کے شرکائ کو پاکستان کے اقدامات سے آگاہ کیا جائیگا۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ پاکستان کا نام ’واچ لسٹ‘ میں شامل کرنے سے ملک کے لیے معاشی مشکلات بڑھیں گی، جن کا بالآخر اثر دہشت گردی کے خلاف جنگ پر بھی پڑے گا۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت سفارت کاری کے ذریعے ایسے ممکنہ اقدامات کو روکنے کی کوشش کر رہی ہے اور ان کا کوئی جواز نہیں ہے۔فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے ارکان کی تعداد 37 ہے جس میں امریکا، برطانیہ، چین، بھارت اور ترکی سمیت 25 ممالک، خیلج تعاون کونسل اور یورپی کمیشن شامل ہیں۔

عالمی واچ لسٹ میں پاکستان کا نام شامل ہونے سے اسے عالمی امداد، قرضوں اور سرمایہ کاری کی سخت نگرانی سے گزرنا ہوگا جس سے بیرونی سرمایہ کاری متاثر ہوگی اور ملکی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔خیال رہے کہ اس سے قبل 2012 سے 2015 تک بھی پاکستان ایف اے ٹی ایف واچ لسٹ میں شامل تھا۔