اقلیتوں کے لئے اعلیٰ تعلیم تک رسائی بل 2018ء قومی اسمبلی میں پیش، قائمہ کمیٹی کے سپرد

منگل 20 فروری 2018 13:43

اقلیتوں کے لئے اعلیٰ تعلیم تک رسائی بل 2018ء قومی اسمبلی میں پیش، قائمہ ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 فروری2018ء) اقلیتوں کے لئے اعلیٰ تعلیم تک رسائی بل 2018ء قومی اسمبلی میں پیش کر دیا گیا۔ منگل کو قومی اسمبلی میں آسیہ ناصر نے اقلیتوں کی اعلیٰ تعلیم تک رسائی بل 2018ء پیش کرنے کی اجازت چاہی۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح ملازمتوں میں 5 فیصد کوٹہ مختص کیا گیا ہے ایسے ہی پیشہ ورانہ تعلیمی اداروں میں بھی کوٹہ مختص کرنے کی استدعا کی تھی، کوالیفائیڈ اقلیتی امیدوار نہ ہونے کی وجہ سے یہ ملازمت کا کوٹہ خالی رہ جاتا ہے۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت بلیغ الرحمن نے کہا کہ یہ بل ہمارے قوانین سے متصادم ہے، تعلیمی اداروں میں میرٹ پر داخلہ ہوتے ہیں، اس معاملہ کو کمیٹی میں بھجوا دیں، ایسے قانون کی حمایت نہیں کر سکتے۔ اس سے استحصال ہو گا، دیگر طبقات بھی ایسے ہی کوٹہ مانگیں گے۔ شیریں مزاری نے کہا کہ کوٹہ ہر یونیورسٹی میں ہے، قائداعظم یونیورسٹی میں صوبائی کوٹہ ہے۔ بلیغ الرحمن نے کہا کہ اس کو قائمہ کمیٹی کو ارسال کر دیں۔ سپیکر نے رائے لے کر اسے قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا۔ آسیہ ناز تنولی نے طلباء کے لازمی منشیات ٹیسٹ بل 2018ء پیش کرنے کی اجازت چاہی۔ وزیر مملکت برائے تعلیم بلیغ الرحمن نے کہا کہ یہ اور پہلے والا بل ایک ہی ہے دونوں کو اکٹھا کر دیا جائے تاکہ اس پر مشاورت ہو سکے۔