اسلام مخالف جرمن سیاسی پارٹی مقبولیت میں سوشل ڈیموکریٹس سے آگے

چانسلر میرکل کی کرسچن ڈیموکریٹک یونین اور ہم خیال جماعت کرسچن سوشل یونین کی پوزپشن میں بھی مزید بہتری

منگل 20 فروری 2018 13:26

برلن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 فروری2018ء) جرمنی میں ایک تازہ ترین جائزے میں بتایاگیا ہے کہ اسلام اور مہاجرین مخالف جماعت اے ایف ڈی نے مقبولیت کے اعتبار سے سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ اس طرح یہ جماعت ملک کی دوسری سب سے بڑی قوت بن گئی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق تازہ سروے میں بتایاگیا کہ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کی مقبولیت کم ہونے کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

رجحانات جاننے کے لیے کیے جانے والے ایک تازہ جائزے میں سوشل ڈیموکریٹک پارٹی ( ایس پی ڈی) کی مقبولیت 15.5 فیصد ہے جبکہ اس کے مقابلے میں اسلام اور مہاجرین مخالف جماعت آلٹرنیٹو فار ڈوئچ لینڈ یعنی جرمنی کے لیے متبادل( اے ایف ڈی) کی حمایت بڑھ کر سولہ فیصد ہو گئی ہے۔ اس سروے میں چانسلر میرکل کی کرسچن ڈیموکریٹک یونین اور ہم خیال جماعت کرسچن سوشل یونین کی پوزپشن مزید بہتر ہوئی ہے اور اب ان جماعتوں کو افراد پسند کرنے والے افراد کی شرح 32 فیصد ہو گئی ہے۔

(جاری ہے)

اس فہرست میں چوتھے نمبر پر تیرہ فیصد کے ساتھ ماحول دوست گرین پارٹی ہے جبکہ اس کے بعد بائیں بازو کی ڈی لنکے اور پھر فری ڈیموکریٹک پارٹی ہیں۔ایس پی ڈی نے 2017ء کے انتخابات میں بیس فیصد ووٹ حاصل کیے تھے جبکہ سی ڈی یو اور سی ایس یوکو مل کر تقریباً 33 فیصد ووٹ ملے تھے۔ستمبر 2017ء کے انتخابات میں اے ایف ڈی نے تقریباً تیرہ فیصد ووٹ حاصل کیے تھے۔ اس طرح اے ایف ڈی گزشتہ چھ دہائیوں میں جرمن پارلیمان تک پہنچنے والی انتہائی دائیں بازو کی پہلی جماعت ہے۔ تاہم اس سے قبل 2013ء کے انتخابات میں اے ایف ڈی پانچ فیصد ووٹ بھی حاصل نہیں کر سکی تھی۔

متعلقہ عنوان :