مودی کا دورہ پاکستان، بھارتی حکومت سے نیوی گیشن چارجز لیے گئے،پی سی اے اے

پیر 19 فروری 2018 23:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 فروری2018ء) پاکستانی شہری ہوا بازی کے ادارے نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ دسمبر 2015 میں بھارتی وزیراعظم کے غیرسرکاری دورہ پاکستان کے موقع پر ان کے طیارے کے نیوی گیشن اور لینڈنگ ہاؤسنگ چارجز بھارتی حکومت سے وصول کئے گئے تھے۔بھارتی وزیراعظم نریندر مودی 25 دسمبر 2015 کو غیر ملکی دورے سے واپسی پر اچانک لاہور پہنچے تھے۔

نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ذرائع نے بتایا کہ بھارتی وزیر اعظم کے طیارے کے نیوی گیشن اور لینڈنگ ہاؤسنگ چارجز کی مد میں بھارتی حکومت کو بھارتی ہائی کمیشن کے ذریعے دو لاکھ 86 ہزار روپے کا بل دیا گیا تھا۔بھارتی ہائی کمیشن نے جنوری 2017 میں سی اے اے کو اس بل کی ادائیگی کردی۔

(جاری ہے)

ایوی ایشن ڈویڑن کے ذرائع کے مطابقکہ جب کوئی غیر ملکی اعلیٰ شخصیت کا طیارہ پاکستان آتا ہے یا پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرتا ہے تو اس ملک کی حکومت اپنے طیارے کی نیوی گیشن اور دیگر ایرناٹیکل چارجز نہ لینے کی درخواست کرتی ہے جس پر یہ چارجز وصول نہیں کئے جاتے۔

ذرائع کے مطابق بھارتی ہائی کمیشن نے اپنے وزیراعظم کے طیارے کیلئے ایسی کوئی درخواست نہیں کی تھی جس پر قوائد کے تحت بھارتی حکومت سے بل وصول کیا گیا۔بھارتی وزیراعظم نے پاکستان آمد کے علاوہ اپنے دورہ ایران، قطر اور افغانستان کے لیے بھی پاکستان کی فضائی حدود استعمال کی تھی۔