عوام کے نمائندوں کو شک و شبے سے دیکھا جاتا ہے اس سوچ کو بدلنا ہو گا،احسن ا قبال

ایوان میں342نمائندے نہیں22کروڑ عوام بیٹھے ہیں، ایوان کے فیصلوں کو عوام کے فیصلوں کی نظر سے دیکھا جانا چاہئے اس وقت آپ کسی محکمے کا نظام نہیں چلا سکتے کسی افسر کے خلاف ایکشن لیں گے تو وہ اسٹے آرڈر لاکر کھڑا کر دیگا ہم سب اپنے اپنے گریبانوں میں جھانکنیں اپنا اپنا کام کریں تو ترقی کو جمپ لگ جائے گا ہر ادارہ دوسرے اداروں کا کام بگاڑنے میں لگا ہوا ہے اپنا کام کوئی نہیں کر رہا ووٹ سب سے مقدس ٹکڑا ہے جمہوریت کی مضبوطی کے لئے ایک دوسرے کا ساتھ دینا ہو گا ووٹ کو ردی کا ٹکڑا نہ سمجھا جائے، وزیر داخلہ کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال

پیر 19 فروری 2018 23:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 فروری2018ء) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ اس امید سے آگے بڑھتے رہے کہ ملکی نظام ہم آہنگی کے ساتھ چلے گانواز اور بی بی نے اتفا ق کیا تھا کہ ایک دوسرے کے خلاف بات کریں لیکن جمہوریت کو آگے بڑھانا ہے۔ میثاق جمہوریت سے یہ امید پیدا ہوئی کہ جمہوریت مضبوط ہو گی ،ہمار ایک سال کتنا مثبت رہا تو ستر فیصد وقت غیر ضروری اور سیاسی معاملات میں گزر گیا۔

وہ پیر کے روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں ملکی اداروں کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنے کے حوالے سے وزیراعظم کے بیان کے بعد اظہا ر خیال کررہے تھے ۔ا حسن اقبال نے کہا کہ حیرت ہوتی ہے کہ ملک میؒ ایسے ایسے سقراط اور بقراط ہیں جو شام کو ٹی وی پر بیٹھ کر عوامی نمائندوں کے بارے میں تبصرے کرتے ہیں کہ ہمیں عالم فاضل نمائندوں کی ضرورت ہے بھارت کی ایک ارب آبادی میں کیا سب پی ایچ ڈی ہیں وہ بھی ہم جیسے ہی ہیں۔

(جاری ہے)

وہاں جمہوری عمل سے آنے والوں کا احترام کیا جاتا ہے انہوں نے کہا ہم یکسو تھے لیکن پچیس سال میں دولخت ہو گئے عوام کے نمائندوں کو شک و شبے سے دیکھا جاتا ہے اس سوچ کو بدلنا ہو گاحاکمیت اعلی عوام کے نمائندوں کو حاصل ہے اس ایوان میں342نمائندے نہیں22کروڑ عوام بیٹھے ہیں اور اس ایوان کے فیصلوں کو عوام کے فیصلوں کی نظر سے دیکھا جانا چاہئے اس وقت صورتحال یہ ہے کہ آپ کسی محکمے کا نظام نہیں چلا سکتے کسی افسر کے خلاف ایکشن لیں گے تو وہ اسٹے آرڈر لاکر کھڑا کر دے گا ، عدالتی مداخلت کی وجہ سے سیکرٹریٹ کے بلڈنگ کا سٹے آرڈر ختم نہیں کرا پا ئے احسن اقبال نے کہا کہ سیالکوٹ میں لڑکیوں کے کالج کا سات سال سے اسٹے ختم نہیں ہو سکااب اس کی لاگت بھی بہت بڑھ جائے گی اگر ہم سب اپنے اپنے گریبانوں میں جھانکنیں اپنا اپنا کام کریں تو ترقی کو جمپ لگ جائے گا انہوں نے کہا کہ ہر ادارہ دوسرے اداروں کا کام بگاڑنے میں لگا ہوا ہے اپنا کام کوئی نہیں کر رہابدقسمتی سے آج ہم ٹکر ایرا میں داخل ہو گئے ہیں۔

ہمارے دشمن اقتصادی ترقی کو سبوتاژ کرنے کے درپے ہیں اگر ہم اپنے ہاتھوں سے ملک کو غیر مستحکم کرنے کے ایجنڈے پر ہیں تو پھر ہم کس کا مقصد پورا کر رہے ہیں ووٹ سب سے مقدس ٹکڑا ہے جمہوریت کی مضبوطی کے لئے ایک دوسرے کا ساتھ دینا ہو گا ووٹ کو ردی کا ٹکڑا نہ سمجھا جائے اس موقع پر اتحاد اور اتفاق نہ ہو ا تو ملک کا نقصان ہو گا ہم نے دانش کا راستہ اختیار نہ کیا تو ہم اپنے ہاتھوں سے ملک کا نقصان کر بیٹھیں گے سب ادارے ہم آہنگی سے کام کریں اور اپنے روئیوں پر نظرثانی کریں۔