پاکستان کے آئین میں تمام شہریوں کو بلاتفریق تمام بنیادی انسانی حقوق حاصل ہیں،خواتین اور بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے اہم قانون سازی بھی کی گئی، وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ممتاز احمد تارڑ کا بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب

پیر 19 فروری 2018 23:32

اسلام آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 فروری2018ء) وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ممتاز احمد تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان کے آئین میں تمام شہریوں کو بلاتفریق تمام بنیادی انسانی حقوق حاصل ہیں،آئین پاکستان بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ کی ضمانت دیتا ہے، پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق اہم بین الاقوامی کنونشنز کی توثیق بھی کی ہے، حکومت پاکستان نے 2016ء میں انسانی حقوق سے متعلق نیشنل ایکشن پلان شروع کیا، خواتین اور بچوں کے حقوق کے تحفظ کے حوالہ سے اہم قانون سازی کی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے انسانی حقوق سے متعلق تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا جو اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں پیر سے شروع ہوئی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے انسانی حقوق کی وزارت کی جانب سے اس بین الاقوامی کانفرنس کے تمام شرکاء کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ یہ کانفرنس انسانی حقوق کے حوالہ سے اپنے تجربات کے تبادلہ اور اپنی کامیابیوں پر روشنی ڈالنے کیلئے اہم موقع ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے آئین میں تمام شہریوں کو تمام بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ دیا گیا ہے۔ آئین پاکستان میں جنس، نسل، رنگ اور مذہب کی تفریق کئے بغیر تمام شہریوں کو یکساں حقوق حاصل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق اہم بین الاقوامی کنونشنز کی توثیق بھی کی ہے اور اس پر عملدرآمد یقینی بنانے کیلئے اقدامات بھی کئے ہیں۔

18ویں آئینی ترمیم کو مدنظر رکھتے ہوئے وزارت انسانی حقوق نے وفاقی اور صوبائی سطح پر ان کنونشنز پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کیلئے خصوصی سیل قائم کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے انسانی حقوق کیلئے 2016ء میں نیشنل ایکشن پلان تشکیل دیا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اس ایکشن پلان کے تحت دی گئی تجاویز کو عملی جامہ پہنانے کیلئے 750 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔

اسی طرح 250 ملین روپے ہوم رائٹس انسٹی ٹیوٹ کے قیام جبکہ 100 ملین روپے کا انڈومنٹ فنڈ قائم کیا گیا ہے جس کا مقصد متاثرین کی معاونت کرنا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت خواتین، بچوں، اقلیتوں اور معذور افراد کو معاشی، سیاسی، اقتصادی حقوق اور ان کو قانونی طور پر بااختیار بنانے کیلئے پرعزم ہے اور اس حوالہ سے متعدد اقدامات کئے گئے ہیں جس میں انسانی حقوق کے نیشنل کمیشن، اقلیتوں کیلئے نیشنل کمیشن اور قومی کمیشن برائے خواتین کا قیام شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ خواتین اور بچوں کے تحفظ کیلئے قانون سازی بھی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ انسانی حقوق کے ایجنڈے پر عملدرآمد یقینی بنانا حکومت کی اہم ذمہ داری ہے تاہم اس میں سول سوسائٹی، این جی اوز، کارپوریٹ سیکٹر اور دیگر شراکت داروں کے تعاون کی بھی ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :