آئین اور جمہوریت کا عدم تسلسل ملکی حالات کی خرابی کی وجہ ہے ،ْاحسن اقبال

آج ہم کسی محکمے کا انتظام نہیں چلا سکتے ،ْ ہم کوئی اقدام کریں صبح ہمیں حکم امتناع دکھا دیا جاتا ہے، ہمارے عدالتی نظام کے اندر بھی ابتری ہے ،ْوزیر داخلہ کا خطاب

پیر 19 فروری 2018 23:26

آئین اور جمہوریت کا عدم تسلسل ملکی حالات کی خرابی کی وجہ ہے ،ْاحسن ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 فروری2018ء) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ آئین اور جمہوریت کا عدم تسلسل ملکی حالات کی خرابی کی وجہ ہے ،ْآج ہم کسی محکمے کا انتظام نہیں چلا سکتے ،ْ ہم کوئی اقدام کریں صبح ہمیں حکم امتناع دکھا دیا جاتا ہے، ہمارے عدالتی نظام کے اندر بھی ابتری ہے۔ پیر کو اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس ایوان میں ارکان پارلیمنٹ نہیں بلکہ پاکستان کی عوام بیٹھیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج ہم کسی محکمے کا انتظام نہیں چلا سکتے، آج ہم کوئی اقدام کریں صبح ہمیں حکم امتناع دکھا دیا جاتا ہے، ہمارے عدالتی نظام کے اندر بھی ابتری ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ ہم میں سے ہر کوئی دوسرے پہ نگاہ لگا ئے بیٹھا ہے ،ْہر ادارہ اس چکر میں ہے کہ اٴْس کا ٹِکر اور خبر کیا بنے گی۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ ہم میں سے ہر ایک دوسرے پر نگاہ لگا کر بیٹھا ہے، ہرایک نگاہ لگا کر بیٹھا ہے کہ دوسرا کیا غلط کررہا ہے، اپنے کام کو کوئی نہیں دیکھتا۔

انہوں نے کہا کہ ہم مختلف نظر یات کے نمائندے ہیں ،ْآئیے ایسے ایجنڈے پر متفق ہوں جس سے ووٹ کو ایک کاغذ کا ٹکڑا نہ سمجھا جائے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان کے دہشت گردی کیخلاف اقدامت کو عالمی سطح پر سراہاگیا، 2000علمائے کرام نے متفقہ طور پر خود کش حملوں کو حرام قرار دیا، آئندہ نسلوں کو پٴْرامن ، محفوظ اور خوشحال پاکستان دینا چاہتے ہیں۔

احسن اقبال نے کہا کہ قومی ایجنڈے کے تحت پاکستان کو محفوظ بنانا چاہتے ہیں، پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف جنگ امریکا اور یورپ کو خوش کرنے کیلئے نہیں۔انہوں نے کہا کہ آئین اور جمہوریت کا عدم تسلسل ملکی حالات کی خرابی کی وجہ ہے، آئین اداروں کی حدود کا تعین کرتاہے، کوئی ایک ادارہ نہیں ہے جو کہے کہ وہ مقدس گائے ہے، ادارے خود کو درست کریں اور اپنا اپنا کام کریں تو ملک تیزی سیترقی کرسکتا ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ ملک کی ترقی اور چائنا پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کو سبوتاژ کرنے کیلئے دشمن ایجنسیاں دن رات اوور ٹائم لگا کرکام کررہی ہیں۔وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک کے تمام ریاستی ادارے ان رویوں پر نظر ثانی کریں جس سے آپس کی محاذ آرائی کو فروغ مل رہا ہے، جمہوریت کے اندر تضاد اور اختلاف رائے جمہوریت کا زیور ہے۔

متعلقہ عنوان :