سفاری پارک کسی کاروباری ادارے کو مفت دینے کا فیصلہ سراسر کراچی کے عوام کے ساتھ زیادتی ہے، فردوس شمیم نقوی

عوام لوٹ مار کے حساب کیلئے کے ایم سی اور پی پی پی کی سندھ حکومت کا گریبان پکڑنے میں ذرا بھی دیر نہیں کریں گے، صدر پی ٹی آئی

پیر 19 فروری 2018 23:17

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 فروری2018ء) پاکستان تحریک انصاف کراچی کے صدر فردوس شمیم نقوی نے کہا ہے کہ سفاری پارک کسی کاروباری ادارے کو مفت دینے کا فیصلہ سراسر کراچی کے عوام کے ساتھ زیادتی ہے۔ تقریباً 207ایکڑ اراضی پر قائم اس ادارے کی زمین پر بھی سودے بازی کی جارہی ہے جو عوام کو قبول نہیں۔ عوام کو سستی تفریح فراہم کرنے والے ادارے کا داخلہ ٹکٹ 10روپے سے ایک دم بڑھا کر 100روپے کرنا بھی عوام کے ساتھ ناانصافی اور ان کے عوامی نمائندوں کو دئیے گئے اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھانے کے مترادف ہے۔

سفاری پارک عوام کی ملکیت ہے اور اگر اسے ان کی سستی تفریح ہی رہنے دیا جائے تو یہ سندھ حکومت اور کے ایم سی کے حق میں بہتر ہوگا ورنہ عوام اس لوٹ مار کا حساب لینے کے لیے کے ایم سی اور پی پی پی کی سندھ حکومت کا گریبان پکڑنے میں ذرا بھی دیر نہیں کریں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے یہ باتیں پارٹی سیکرٹریٹ ’’انصاف ہائوس‘‘ میں پارٹی عہدیداروں کے ساتھ بات چیت کے دوران کہیں۔

انہوں نے مزیدکہا کہ سفاری پارک کے معاملے میں کسی نجی کمپنی پر پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت اور کے ایم سی عنایات کی اس قدر بارشیں کیوں کر رہی ہی یقینا اس میں بھی بدعنوانی اور رشوت ستانی کارفرما ہے۔ سفاری پارک کی زمین پر موجود تعمیرات اور خود یہ زمین بھی عوام کی ملکیت ہے اور اس پر عوام کا حق ہے۔ کے ایم سی اور سندھ حکومت بدعنوانی اور بددیانتی سے کام لیتے ہوئے اس کے ساتھ تھوڑی سی بھی چھیڑ چھاڑ کرنے کا حق نہیں رکھتی۔

انہوں نے مزید کہا کہ منصوبے کی تکمیل کے بعد حاصل ہونے والی آمدنی میں کے ایم سی صرف 3فیصد اور مذکورہ نجی کمپنی 97فیصد کی حقدار ہوگی۔ اس طرح سفاری پارک کی آمدنی مفادِ عامہ کی بجائے کمپنی کے کھاتے میں چلی جائے گی۔ پاکستان تحریک انصاف ایسی کسی بھی مہم جوئی کے خلاف ہے جو کسی نجی کمپنی یا بدعنوان حکمرانوں اور افسر شاہی کو ناجائز فائدہ پہنچانے کے لیے کی جائے جبکہ عوام اس فائدے سے بھی محروم ہوجائیں جو اس مہم جوئی سے قبل ان کا نصیب تھا۔ ہم چاہتے ہیں کہ عوام کو سستی تفریح میسر آئے کیونکہ کراچی جیسے مصروف شہر میں اس کا نعم البدل کوئی اور بات نہیں۔ معاملہ عوامی جائیداد کے ساتھ الٹ پھیر کا بھی ہے، اس لیے ہم اس معاملے پر خاموش نہیں بیٹھیں گے۔

متعلقہ عنوان :