وزیراعلیٰ کی زیرصدارت اجلاس، صحت عامہ کے شعبہ میں جاری اصلاحاتی پروگرام پر پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا

ٹی بی کنٹرول پروگرام کے تحت ہسپتالوں میں ٹی بی کے خصوصی سنٹرز بنائے جائینگے، ٹی بی کے مریضوں کا سوفیصد مفت علاج معالجہ ہوگا صوبہ بھر میں ہسپتالوں میں ہیپاٹائٹس کنٹرول کیلئے 100 فلٹر کلینکس قائم کر دیئے گئے ہیں،وزیر اعلیٰ پنجاب

پیر 19 فروری 2018 23:09

وزیراعلیٰ کی زیرصدارت اجلاس، صحت عامہ کے شعبہ میں جاری اصلاحاتی پروگرام ..
لاہور۔19 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 فروری2018ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی زیر صدارت اجلاس میں صحت عامہ کے شعبہ میں جاری اصلاحاتی پروگرام پر پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صحت عامہ کی معیاری سہولتوں کی بہتری کیلئے ہرممکن اقدام اٹھایا جا رہا ہے۔ میں پنجاب کے ہیلتھ کیئر سسٹم کو خوب سے خوب تر دیکھنا چاہتا ہوں۔

پنجاب حکومت نے ہسپتالوں میں علاج معالجے کی سہولتوں کی بہتری کے لئے اربوں روپے کے وسائل دیئے ہیں اور آئندہ بھی ہیلتھ کیئر سسٹم کو بہتر سے بہتر بنانے کے لئے وسائل کی کوئی کمی نہیں آنے دی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ محکمہ صحت میں جاری اصلاحاتی پروگرام کے اہداف کے لئے مزید محنت کے ساتھ کام کیا جائے کیونکہ ان اہداف کا حصول معیاری طبی سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا اور جو اضلاع اہداف میں پیچھے ہیں وہاں ٹارگٹ کے حصول کے لئے موثر حکمت عملی مرتب کرکے فوری عملدرآمد کیا جائے اوردکھی انسانیت کیلئے کئے جانیوالے اقدامات پر عملدرآمد کرکے نتائج حاصل کئے جائیں،اس سلسلے میں سب کو اپنا پسینہ بہانا ہوگا اور اس ضمن میں عزم کیساتھ آگے بڑھنا ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے ہمیںبے پناہ وسائل سے نوازا ہے،اس کیلئے کسی اور کی طرف دیکھنے کی ضرورت نہیں۔

(جاری ہے)

شعبہ صحت کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کے بہت اچھے اور مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔ مستقبل کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے شعبہ صحت کا تیسرا حصہ بنانے کا جائزہ لیا جائے اور جلد حتمی سفارشات پیش کی جائیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم اور محکمہ صحت کی محنت سے ہسپتالوں اور دیہی و بنیادی مراکز صحت میں طبی سہولتوں میں بہتری آئی ہے جس سے مریضوں کا اعتماد بڑھا ہے۔

60 بنیادی مراکز صحت میں جدید الٹرا سائونڈ مشینیں آ چکی ہیں، جن کی تعداد میں جلد مزید اضافہ ہو گا۔انہوں نے کہا کہ ویکسینیشن کی کوریج میں اضافہ ہوا ہے تاہم اس میں مزید اضافے کے لئے کاوشوں کو تیز کیا جائے۔ صحت عامہ کے جاری اصلاحاتی پروگرام کی موثر مانیٹرنگ بے حد ضروری ہے۔ صوبہ بھر میں ہسپتالوں میں ہیپاٹائٹس کنٹرول کے لئے 100 فلٹر کلینکس قائم کر دیئے گئے ہیں۔

ہیپاٹائٹس سے بچائو کیلئے احتیاطی اقدامات پر بھرپور آگہی مہم چلائی جائے۔ہسپتالوں میں انفیکشن کنٹرول پروگرام پر موثر انداز میں عملدرآمد ہو رہا ہے اور پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ہسپتالوں کو انفیکشن فری بنایا جا رہا ہے۔ ہسپتال کے کوڑاکرکٹ کو موثر انداز میں تلف کرنے کیلئے جدید انسی نریٹرز نصب کئے جا رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کو جدید تقاضوں کے مطابق تربیت سے ہم آہنگ کیا جائے اور اچھی کارکردگی پر لیڈی ہیلتھ ورکرز کی حوصلہ افزائی کی جائے۔

ماں اور بچے کی نیوٹریشن پر خصوصی توجہ دی جائے۔ ماں کا دودھ بچے کیلئے انتہائی مفید اور صحت مند ہے، اس ضمن میں بھرپور آگہی مہم چلانے کی ضرورت ہے۔ ٹی بی کنٹرول پروگرام کے تحت سرکاری ہسپتالوں میں ٹی بی کے خصوصی سنٹرز بنائے جائیں گے۔ان سنٹرز میں ٹی بی کے مریضوں کا سوفیصد مفت علاج معالجہ ہوگا۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب حکومت کا ہر قدم دکھی انسانیت کی خدمت کیلئے اٹھ رہا ہے۔

دکھی انسانیت کی خدمت کرنیوالے میرے سر کا تاج ہیں۔ میں ایسے وزراء اور سرکاری افسران و اہلکاروں کی بھرپور حوصلہ افزائی کروں گا۔وزیراعلیٰ نے صحت کے اصلاحاتی پروگرام میں بہترین کارکردگی پر صوبائی وزراء خواجہ سلمان رفیق، خواجہ عمران نذیر، مشیر عمر سیف، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات، سیکرٹری پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ، ممبر ہیلتھ پی اینڈ ڈی، چیف ایگزیکٹو آفیسر پی پی ایچ اے اور متعلقہ حکام کو شاباش دی۔

اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ کو پنجاب ہیلتھ سروے ٹو کی رپورٹ بھی پیش کی گئی۔ صوبائی وزراء مجتبیٰ شجاع الرحمن، خواجہ سلمان رفیق، خواجہ عمران نذیر، مشیر ڈاکٹر عمر سیف، ایڈیشنل چیف سیکرٹری،چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات،سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر، چیف ایگزیکٹو آفیسر انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اتھارٹی، چیف آپریٹنگ آفیسر پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن، وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز، متعلقہ حکام، طبی ماہرین اور اعلیٰ افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :