مسلسل جدوجہد اور خوف کی فضاء میں سچ کہ کر عاصمہ جہانگیرنے لوگوں کو حوصلہ دیا،سر تاج عزیز

عاصمہ جہانگیر کی یاد میں تعزیتی ریفرنس سے مقررین کا اظہارخیال

پیر 19 فروری 2018 23:09

مسلسل جدوجہد اور خوف کی فضاء میں سچ کہ کر عاصمہ جہانگیرنے لوگوں کو حوصلہ ..
اسلام آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 فروری2018ء) ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن سر تاج عزیز نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر نے بہادری سے حقوق کیلئے مسلسل جدوجہد کی، خوف کی فضاء میں سچ کہنا بہت مشکل کام ہے مگر عاصمہ جہانگیرنے یہ حوصلہ دیا۔ جدوجہد کا تسلسل عاصمہ جہانگیر کی ہم میں موجودگی کا احساس دلاتا رہے گا۔ انسانی حقوق کا کام کرنے والے ہم خیال خواتین، وکلاء اور سول سوسائٹی مل کر عاصمہ جہانگیر فاؤنڈیشن کا قیام عمل میں لائیں جو کہ معاشرہ کے مظلوم طبقہ کے حقوق کی بحالی کیلئے جدوجہد کر سکیں۔

پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی) کی جانب سے عاصمہ جہانگیر کی یاد میں تعزیتی ریفرنس میںسینیٹر فرحت اللہ بابر، سابق سینیٹر افراسیاب خٹک، اسلام آباد ہائی کورٹ بار کے صدر عارف چوہدری، کشور ناہید، طاہرہ عبداللہ، عاصمہ شیرازی اور ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے بھی اظہارخیال کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سینیٹر فرحت اللہ بابر نے عاصمہ جہانگیر کو ظلم و جبر اور آمریت کے خلاف عاصمہ کو مزاحمت کی علامت قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر مساوات کی سرخیل تھیں جو قانون اور انسانیت میں توازن پر یقین رکھتی تھیں۔ انہوں نے مزید کہا لاپتہ افراد کے لئے ان کی جدو جہد اور خدمات نا قابل فراموش ہیں۔ فرحت اللہ بابر نے عاصمہ جیلانی کیس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 19سالہ نہتی لڑکی ایک متحرک مدعا الیہ کی حیثیت سے اٹھی اور آمریت کو دفن کر دیا۔ عوامی نیشنل پارٹی کے افراسیاب خٹک نے عاصمہ جہانگیرکو امن کی سفیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ امن اور جمہوریت پر توانا یقین رکھتی تھی۔

انہوں نے کہا کہ وہ ہمسایہ ممالک بشمول بھارت سے امن پسند تعلقات کی خواہاں تھی عاصمہ نے کشمیر کے مظالم پر بھی مختلف فورمز میں جاندار آواز بلند کی۔ ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے کہا کہ امن اور انصاف کے بغیر پائیدار ترقی کا خواب ادھورا ہے جس کی تکمیل کیلئے عاصمہ جہانگیر نے آخری سانس تک جدو جہد جاری رکھی ۔ وہ پسے ہوئے محروم طبقوں کیلئے امید کی نہ صرف کرن تھی بلکہ روشن مینار تھی۔

انھوں نے ایس ڈی پی آئی کی سالانہ کانفرنس ایس ڈی سی کے موقع پر عاصمہ جہانگیر ایوارڈ دینے کا اعلان کیا جو کہ انسانی حقوق پر کام کرنے والے کارکنوں کو دیا جائے گا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے صدر عارف چوہدری نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر کبھی موت سے نہ ڈری نہ موت اس کو ڈرا سکی۔ اس نے ہمیشہ مذہبی رواداری اور اخوت کی بات کی عاصمہ کو خراج عقیدت پیس کرنے کا درست طریقہ ہے کہ اس کی جدوجہد کو مزید آگے بڑھایا جائے۔

دانشور کشور ناہید نے کہا کہ جابر آمر کے سامنے توانا انداز میں کلمہ حق کہنا اور آئین کی پامالی پر للکارنا بہادر عورت کا ہی کام تھا۔ عاصمہ شیرازی نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر جبر کے خلاف جدو جہد کرنے والوں کے لئے بالخصوص خواتین کے لئے مشعل راہ تھی۔ اس نے خطے میں جرات کی وراثت چھوڑی ہے اس کا کوئی بدل نہیں ہے۔ سماجی کارکن طاہرہ عبداللہ نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر محروم طبقات کی بحالی کی امید تھی۔ اس کی جدوجہد کو مزید توانا کیا جائے۔