پشاور،پختونخوااسمبلی نے احتساب کمیشن کی ناقص کارکردگی اور قائمقام ڈی جی کی غیرقانونی تعیناتی پر اپوزیشن جماعتوں

کا شدیداحتجاج صوبائی وزیر قانون امیتاز شاہد قریشی لاعلمی کے باعث جواب نہ دے کسی وجہ سے اپوزیشن کا احتجاج واک آوٹ اپوزیشن اراکین اور تحریک انصاف کے شوکت یوسفزئی کے مابین شدیدتلخ کلامی سنناہے تو مجھے سن لیں آپ لوگ اس قابل نہیں کہ آپ کو جواب دیاجائے جومرضی ہوکرلیں واک آئوٹ کرناہویابائیکاٹ ہمیں فرق نہیں پڑتا،شوکت یوسفزئی کا ترکی بہ ترکی جواب

پیر 19 فروری 2018 23:02

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 فروری2018ء) پختونخوااسمبلی نے احتساب کمیشن کی ناقص کارکردگی اور قائمقام ڈی جی کی غیرقانونی تعیناتی پر اپوزیشن جماعتوں کا شدیداحتجاج کیا قانون کے صوبائی وزیر امیتاز شاہد قریشی لاعلمی کے باعث جواب نہ دے کسی وجہ سے اپوزیشن نے احتجاج واک آوٹ کیا ۔ اسمبلی میں اپوزیشن اراکین اور تحریک انصاف کے شوکت یوسفزئی کے مابین شدیدتلخ کلامی ،ترکی بہ ترکی جواب دیتے ہوئے شوکت یوسفزئی نے کہاکہ اگرسنناہے تو مجھے سن لیں آپ لوگ اس قابل نہیں کہ آپ کو جواب دیاجائے جومرضی ہوکرلیں واک آئوٹ کرناہویابائیکاٹ ہمیں فرق نہیں پڑتاوزیرقانون نے سوال کو موخرکرنے کی ہرممکن کوشش کی لیکن اپوزیشن نے ان کی ایک نہ سنی جواب نہ آنے پر اپوزیشن کا ایوان سے واک آئوٹ۔

(جاری ہے)

صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران پیپلزپارٹی کے فخراعظم وزیر نے کہاکہ موجودہ قائمقام ڈی جی احتساب کمیشن محمدسجاد کی مدت ملازمت مارچ2017میں ختم ہوچکی ہے لیکن تاحال اس کو ڈی جی کی کرسی پربٹھایاگیاہے جوکہ احتساب کمیشن کے ایکٹ کی خلاف ورزی ہے قواعدوضوابط کے مطابق نئے ڈی جی کی تعیناتی چارماہ کے اندر ہونی چاہئے ایک سال ہونے کوہے قائمقام ڈی جی تاحال غیرقانونی طور پر ڈی جی احتساب کمیشن کی ذمہ داریاں سنبھالے ہوئے ہیں حد تو یہ ہے کہ لوگوں کو ریفرنسزبھی بھیج رہاہے تحریک انصاف کے منحرف اور پی پی میں شامل ہونیوالے ضیاء اللہ آفریدی نے کہاکہ کس طرح احتساب کمیشن میں ایک غیرقانونی بندہ اپناکرداراداکررہاہے اس احتساب کمیشن نے پہلے وزیراعلیٰ پرویزخٹک اوربعدمیں شاہ فرمان نے اپنے من پسند بندے بھرتی کئے اورمخالفین کو دبانے کیلئے معدنیات اوربلین ٹری سونامی کے منصوبوں میں لوگوں کیخلاف ریفرنس بھیج رہاہے یہ پولیٹیکل کمیشن ہے احتساب کمیشن نہیں۔

اے این پی کے سرداربابک نے کہاکہ جب احتساب کمیشن کا کریڈٹ حکومت لے رہی تھی تب اس کو جواب بھی دیناچاہئے اس موقع پر تحریک انصاف کے شوکت یوسفزئی نے جب جواب دیناچاہاتواپوزیشن نے استفسارکیاکہ جواب وزیرقانون ہی دیگا تاہم شوکت یوسفزئی اسی طرح کھڑے رہے اپوزیشن نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہاکہ شوکت یوسفزئی بیٹھ جائو،تاہم شوکت یوسفزئی نے کہاکہ اگرسناہے تو مجھے سن لیں ورنہ جائیں جوکرناہے کرلیں اپوزیشن جماعتوں کی اتنی اوقات نہیں کہ انہیں ہرسوال کاجواب دیاجائے اس دوران ڈپٹی سپیکر نے اراکین کو خاموش کرانے کی کوشش کی تاہم اپوزیشن نے ان کی ایک نہ سنی اور ایوان سے واک آئوٹ کیامشتاق غنی اورعنایت اللہ کے منانے پر جب اپوزیشن اراکین واپس آئے تو احتساب کمیشن کے سوال کو قائمہ کمیٹی کے حوالے کیاگیااور اس کو تفصیلی بحث کیلئے تحریک التواء بھی منظورکی گئی۔

دریں اثناء خیبرپختونخوااسمبلی میں سات بلوں کو پیش کیاگیاجن میں اپوزیشن کے احتجاج میں تین بلوں کی منظوری دی گئی