قصور میں مبینہ طور پر سسرالیوں نے بہو کو پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی، ہسپتال میں چل بسی

آئی جی پنجاب نے ڈی پی او قصور سے رپورٹ طلب کر لی، اہل خانہ کا وزیر اعلیٰ اور چیف جسٹس سے انصاف کا مطالبہ

پیر 19 فروری 2018 22:53

قصور/لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 فروری2018ء) قصور میں مبینہ طور پر سسرالیوں نے پیٹرول چھڑک کر بہو کو آگ لگادی جو جناح ہسپتال میں موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد زندگی کی بازی ہار گئی ،آئی جی پنجاب نے ڈی پی او قصور سے رپورٹ طلب کرلی۔قصور کے نواحی گائوں لدھیکی کی رہائشی 27 سالہ ارم کے والدین نے اپنی بیٹی کے سسرال والوں پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اسے مبینہ طو رپر پیٹرول چھڑک کر آگ لگائی ۔

(جاری ہے)

ارم تین بچوں کی ماں ہے اور گزشتہ 10 روز سے اس کی سسرال والوں سے تکرار چل رہی تھی۔ارم کے والدین کا کہنا ہے کہ واقعے کی اطلاع قصور کے تھانہ اے ڈویژن پولیس کو دے دی گئی لیکن پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ ارم کو شدید زخمی حالت میں جناح ہسپتال لایا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکی ۔ ڈاکٹروں کے مطابق ارم کے جسم کا اسی فیصد حصہ جھلس چکا تھا ۔ارم کے والدین نے وزیراعلی پنجاب اور چیف جسٹس پاکستان سے واقعے کا نوٹس لے کر انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔