سعودی عرب میں پاک فوج کی تعیناتی، پاکستان نے سعودی حکومت کے سامنے بڑی شرط بھی رکھ دی
پیر 19 فروری 2018 22:49
(جاری ہے)
وزیر دفاع خرم دستگیر نے کہا کہ پاکستان کے 1600 فوجی اہلکار پہلے سے سعودی عرب میں تعینات ہیں جبکہ وزیراعظم نے مزید ایک ہزار فوجی اہلکار سعودی عرب بھیجنے کی منظوری دے دی ہے جس کے بعد وہاں موجود پاکستانی فوجیوں کی کل تعداد 2600 ہو جائے گی۔
خرم دستگیر نے بتایا ان اہلکاروں کو 1982 کے پروٹوکول کے تحت بھیجا جا رہا ہے۔سینیٹ کے چیئر مین رضا ربانی نے خرم دستگیر کے جواب کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے کہا کہ جو باتیں انھوں نے بتائیں ہیں یہ ایوان پہلے سے جانتا ہے لہٰذا وہ یہ بتائیں کہ مزید بھیجے جانے والے فوجیوں کو سعودی عرب میں کہا تعینات کیا جائے گا اور وہ وہاں کریں گے کیا ان کا سوال تھا کہ فوج کے تعلقات عامہ کے شعبے کے بیان سے قبل ایوان کو اعتماد میں نہیں لیا گیا اور کیوں ایوان کو آگاہی اس بیان سے ملی۔وزیر دفاع خرم دستگیر نے اعتراف کیا کہ وزارت دفاع کی جانب سے یہ بیان سامنے آنا چاہیے تھا اور اس واقعہ میں ان کے سیکھنے کیلئے سبق ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی منظوری کے بعد فوج نے یہ بیان جاری کیا تھا تاہم تسلیم کیا کہ ایوان کو آگاہ کیا جانا چاہیے تھا۔ وزیر دفاع نے دوبارہ کھڑے ہو کر ایوان کو بتایا کہ پاکستانی فوجی سعودی عرب کی فوج کو تربیت اور ان کی رہنمائی کیلئے بھیجے جا رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ اس حوالے سے خاصے خدشات پائے جاتے ہیں اور میں یقین دہانی کرواتا ہوں پاکستانی فوجی اہلکار یمن کی جنگ میں حصہ نہیں لیں گے۔انہوںنے کہا کہ پاکستانی فوج کے اضافی اہلکار سعودی عرب کی مقامی فوج کی تربیت اور مشاورت کا کام کریں گے۔خرم دستگیر نے ایوان میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ پاکستان کا دفاعی تعاون پانچ دہائیوں پر محیط ہے ۔وزیر دفاع نے فوجیوں کی تعیناتی کے مقام نہیں بتا سکتے اپنے فوجیوں کی حفاظت کیلئے۔ چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے کہا کہ اس کیلئے وہ بند کمرے کا اجلاس طلب کرسکتے ہیں لیکن وزیر دفاع نے اصرار کیا کہ یہ معلومات دینا ان کے لیے مشکل ہوگاخرم دستگیر نے بتایا کہ چونکہ پاکستانی افواج کو دہشت گردی کے خلاف جنگ کے دوران پہاڑوں پر جنگ کا تجربہ ہے اور وہ اس میں مہارت حاصل کر چکی ہیں اس لیے وہ سعودی افواج کو اسی حوالے سے تربیت دیں گی۔انھوں نے وضاحت دی کہ 1982 کے پروٹول میں یہ بات واضح ہے ،ْاسی لیے پاکستانی فوجی صرف سعودی فوج کو مہارت اور قابلیت سکھانے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے مثال قربانیاں دی ہیں، ہمارا مقصد سعودی عرب کی افواج کو تربیت فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے ایران کا دورہ کیا، ایرانی صدر نے پاکستان کا دورہ کیا۔ اسی طرح چیف آف آرمی سٹاف اور دیگر فوجی و سول حکام نے ایران کے دورے کئے ہیں۔ پاکستان ایران کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے 2015ء کی پارلیمنٹ کی قرارداد سے تجاوز نہیں کیا جس میں کہا گیا تھا کہ پاکستان یمن کے معاملے پر غیر جانبدار رہے گا۔ پیپلز پارٹی کے رہنما فرحت اللہ بابر نے کہا کہ 1982 کے پروٹوکول میں یہ بات بھی موجود ہے کہ ہنگامی صورتحال میں انہی فوجیوں کو جنگ کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے اور حکومت اس حوالے سے بھی ایوان کو مطمئن کرے۔سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ کیا سرحد پر فوجیوں کو تعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہی میرے خدشات اپنی جگہ قائم ہیں۔سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ سعودی عرب سے عسکری تعلقات بڑھاتے ہوئے کیا ہم نے سوچا ہے کہ اس سے دیگر ہمسایوں پر کیا اثر پڑے گا انہوںنے کہاکہ کیا ہم اس حوالے سے ایران کو یقین دہانی کروا پائیں گی کہیں ہم کسی ٹریپ کی جانب تو نہیں بڑھ رہی اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ سعودی عرب سے عسکری تعلقات بڑھانے کے باعث ہمارے ایران سے تعلقات خراب نہ ہوجائیں جن سے ہماری سرحد ملتی ہے۔مزید اہم خبریں
-
ہمارے سیاسی قیدیوں کی رہائی تک ڈیل ہو گی نہ مفاہمت
-
پنجاب پولیس نے وزیراعلیٰ مریم نواز کے وردی پہننے کوپولیس ڈریس ریگولیشنز کے مطابق قرار دےدیا
-
اپنی رہائی یا وقتی فائدے کیلئے پاکستانیوں کے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گا
-
تحریک انصاف کا 9 مئی کو جلسہ عام کے انعقاد کا فیصلہ
-
کتنے لوگوں کے منہ بند کرلو گے؟ جب ظلم کے خلاف آواز اٹھتی ہے تو ظلم کا خاتمہ ہوتا ہے
-
عدلیہ میں مبینہ مداخلت کے خلاف سوموٹو پر سماعت کیلئے نیا بنچ تشکیل دے دیا گیا
-
نواز شریف عمران خان سے مذاکرات پر آمادہ ہیں، رانا ثنا اللہ
-
اولاد کی خوشی کیلئے اپنی بیوی پر سوتن لانے کا ظلم نہیں کرسکتا، شیر افضل مروت
-
سر دار ایاز صادق سے اراکین قومی اسمبلی کی ملاقات ،قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے حوالے سے مشاورت
-
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان سے برطانوی پولیٹکل قونصلر مس زوئی وئیر کی ملاقات ، دوطرفہ تعلقات پرگفتگو
-
یوسف رضا گیلانی کی زیرصدارت بزنس ایڈوائزی کمیٹی کا اجلاس ،سب کو ساتھ لیکر چلنے کا عزم
-
مریم نوازکے پولیس یونیفارم پہننے پر وہ ٹولہ تنقید کررہا جن کا اپنا لیڈراپنی ہی بیٹی کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں‘عظمیٰ بخاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.