سینیٹ نے دہشت گردی کیسز میں گواہوں اور ججز کوتحفظ فراہم کرنے

،بچوں سمیت20سال سے زائد العمر افراد کو فحش مواد بھجنے پر سزا?ں اور قومی اسمبلی سیکرٹریٹ ملازمین کو سول سرونٹس کا درجہ دینے کے بل اتفاق رائے سے منظور کر لئے بل کے تحت حکومت دہشت گردی سے متعلق مقدمات میں گواہوں اور ججز کو سیکیورٹی فراہم کرنے کی پابند ہو گی

پیر 19 فروری 2018 22:19

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 فروری2018ء) سینیٹ نے دہشت گردی کیسز میں گواہوں اور ججز کوتحفظ فراہم کرنے،بچوں سمیت20سال سے زائد العمر افراد کو فحش مواد بھجنے پر سزا?ں اور قومی اسمبلی سیکرٹریٹ ملازمین کو سول سرونٹس کا درجہ دینے کے بل اتفاق رائے سے منظور کر لئے۔پیر کو سینیٹ اجلاس میں سینیٹر مختار احمد دھامرہ نے انسداد دہشت گردی ترمیمی بل 2018کو منظوری کیلئے ایوان میں پیش کیا ،بل کے تحت حکومت دہشت گردی سے متعلق مقدمات میں گواہوں اور ججز کو سیکیورٹی فراہم کرنے کی پابند ہو گی۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں سینیٹر سراج الحق نے ایوان میں فوجداری قوانین ترمیمی بل 2018پیش کیا،بل کے تحت فوج داری مقدمات ترمیمی بل کی دفعات 292،293،294اور سی آر پی سی کے جدول 2میں ترامیم کرتے ہوئے تجویز دی گئی ہے کہ20سال سے زائد عمر کے افراد کو بھی فحش مواد بھیجنے پر سزائیں دی جا ئیں گی۔ایوان نے دونوں بلوں کی اتفاق رائے سے منظور دیدی۔سینیٹر محسن خان لغاری نے قومی اسمبلی سے منظور ہونے والے بل قومی اسمبلی سیکرٹریٹ ملازمین بل2018منظوری کیلئے پیش کیا،چیئرمین سینیٹ نے قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف کی رائے کے بعدبل کمیٹی کو بھیجنے کی بجائے منظوری کیلئے ایوان میں پیش کیا جسے اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا۔