پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان اقتصادی تعاون اور باہمی تجارت میں اضافے کے بے پناہ امکانات ہیں

جن سے فائدہ اٹھانے کیلئے دونوں ملکوں کو مل کر کام کرنا چاہیے،پاکستان آذربائیجان کی بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ سرحدوں کا احترام کرتا ہے اور نگورنوکاراباخ کے مسئلے پر اس کی مکمل حمایت کرتا ہے اور اسی طرح مسئلہ کشمیر کے ضمن میں اس کے موقف کو سراہتا ہے صدر ممنون حسین کی آذربائیجان کے وزیر تجارت سمیر شریفوو سے ملاقات میں گفتگو

پیر 19 فروری 2018 22:15

پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان اقتصادی تعاون اور باہمی تجارت میں ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 فروری2018ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان اقتصادی تعاون اور باہمی تجارت میں اضافے کے بے پناہ امکانات ہیں جن سے فائدہ اٹھانے کے لیے دونوں ملکوں کو مل کر کام کرنا چاہیے۔پیر کو صدر مملکت نے یہ بات آذربائیجان کے وزیر تجارت سمیر شریفوو سے بات چیت کرتے ہوئے کہی جنھوں نے اپنے وفدکے ہمراہ ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی۔

اس موقع پر انھوں نے صدرمملکت کو آذر بائیجان کے صدرامام علی ایو کا خصوصی پیغام بھی پہنچایا۔ صدر مملکت نے کہا کہ دونوں برادر ملکوں کے درمیان تجارت میں اضافے کے لیے ضروری ہے کہ تاجروں اور صنعت کاروں کے وفود کے زیادہ سے زیادہ تبادلے ہونے چاہیں اور مختلف شعبوں میں مشترکہ منصوبے شروع کرنے پر غور کیا جائے۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے کہا کہ دونوں ممالک عالمی اورعلاقائی معاملات پر یکساں خیالات رکھتے ہیں اور بین الاقوامی فورموں پر ایک دوسرے کا ساتھ دیتے ہیں جو دونوں ممالک کے درمیان انتہائی قریبی اور برادرانہ تعلقات کی عکاس ہیں۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان آذربائیجان کی بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ سرحدوں کا احترام کرتا ہے اور نگورنوکاراباخ کے مسئلے پر اس کی مکمل حمایت کرتا ہے اور اسی طرح مسئلہ کشمیر کے ضمن میں اس کے مقف کو سراہتا ہے۔ آذر بائیجان کے وزیر تجارت سمیر شریفوو نے اس موقع پر کہاکہ آذربائیجان کشمیر کے مسئلے پر پاکستان کے مقف کا حامی ہے اور سمجھتا ہے کہ یہ مسئلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تحت ہی حل ہو سکتاہے۔ انھوں نے کہا کہ آذربائیجان پاکستان کے ساتھ مختلف اقتصادی شعبوں میں زیادہ سے زیادہ تعاون کا خواہش مند ہے۔