افغانستان ، داعش کے ہاتھوں اغواء ہونے والے 9شہریوں کی لاشیںبرآمد

سڑک کنارے نصب بم پھٹنے سے خاتون سمیت 3شہری ہلاک ،نامعلوم افراد نے پولیس اہلکار کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا

پیر 19 فروری 2018 22:12

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 فروری2018ء) افغانستان میں داعش کے ہاتھوں اغواء ہونے والے 9شہریوں کی لاشیں ملی ہیں جبکہ مغربی صوبہ ہرات میں سڑک کنارے نصب بم پھٹنے سے خاتون سمیت 3شہری ہلاک ہوگئے ،ادھر نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے پولیس اہلکار کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا۔افغان میڈیا کے مطابق مشرقی افغان صوبے ننگرہار میں نو ایسے مقامی باشندوں کی لاشیں مل گئی ہیں، جنہیں شدت پسند تنظیم داعش کے عسکریت پسندوں نے اغوا کر لیا تھا۔

ننگرہار کے گورنر کے ترجمان عطااللہ خوگیانی نے پیر کے روز بتایا کہ یہ نو لاشیں ضلع آچین میں ایک اجتماعی قبر سے ملیں۔ خوگیانی کے مطابق یہ لاشیں ان بارہ افراد میں سے نو کی ہیں، جنہیں داعش نے قریب ڈیڑھ برس قبل اسی علاقے سے اغوا کیا تھا۔

(جاری ہے)

ان تمام افراد کو بظاہر کافی عرصہ پہلے قتل کر دیا گیا تھا۔ یہ علاقہ ماضی میں داعش کے ایک صوبائی کمانڈر حافظ سعید خان کا مضبوط گڑھ رہا ہے۔

ادھر مغربی صوبہ ہرات میں سڑک کنارے نصب بم پھٹنے سے خاتون سمیت 3شہری ہلاک ہوگئے جبکہ ایک پولیس اہلکار کو قتل کردیا گیا ۔صوبائی گورنر کے ترجمان نے بتایا ہے کہ دھماکہ اس وقت ہوا جب شہریوں کی گاڑی سڑک کنارے نصب بم سے ٹکرا گئی۔انکا کہنا تھاکہ بم شدت پسندوں نے نصب کیا تھا۔ایک اور رپورٹ کے مطاق فرسٹ پولیس ڈسٹرکٹ میں نامعلوم موٹر سائیکل سوار حملہ آوروں نے پولیس اہلکا رکو گولی مار کر قتل کردیا۔