وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ججز کے طرزعمل کامعاملہ پارلیمنٹ میں اٹھا دیا

عدالتوں میں منتخب نمائندوں کوکبھی چور، مافیا کبھی ڈاکو کہاجاتا ہے،کیا پارلیمنٹ کوکسی سے اجازت لیکرقانون سازی کرنی ہے؟ ہمیں قانون سازی کاحق نہیں؟ ایوان کوچاہیے کہ اس پر بحث کرے،اداروں کواپنی حدود میں رہناہوگا۔ قومی اسمبلی میں خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 19 فروری 2018 19:50

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ججز کے طرزعمل کامعاملہ پارلیمنٹ میں اٹھا ..
اسلام آباد(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔19 فروری 2018ء) : وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ججز کے طرزعمل کامعاملہ پارلیمنٹ میں اٹھا دیا،عدالتوں میں منتخب نمائندوں کوکبھی چور، مافیا کبھی ڈاکو کہاجاتا ہے ،کیا پارلیمنٹ کوکسی سے اجازت لیکرقانون سازی کرنی ہے؟ ہمیں قانون سازی کاحق نہیں ؟ ایوان کوچاہیے کہ اس پر بحث کرے،اداروں کواپنی حدود میں رہناہوگا۔

انہوں نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عدالتوں میں منتخب نمائندوں کوکبھی چور،کبھی مافیااور کبھی ڈاکو کہاجاتا ہے ۔کبھی اثرات اچھے نہ ہونے کی دھمکی دی جاتی ہے ۔کیا پارلیمنٹ کوکسی سے اجازت لیکرقانون سازی کرنی ہے؟ ہمیں آئین سازی کاحق نہیں ہے؟ انہوں نے کہاکہ ہرادارے کواپنی حدود میں رہناہوگا۔اداروں کے درمیان ٹکراؤ ملک کے مفاد میں نہیں ۔

(جاری ہے)

جب بھی اداروں میں ٹکراؤ ہواملک کانقصان ہواہے۔وزیراعظم نے کہاکہ عدالتوں میں منتخب نمائندوں کوبے عزت کیا جاتا ہے۔حکومت کے ملازمین کوبھی بے عزت کیا جاتا ہے۔میں کسی ادارے پرتنقید نہیں بلکہ حقائق سامنے رکھ رہا ہوں۔یہ کسی ایک جماعت کامعاملہ نہیں بلکہ سب کامعاملہ ہے۔ایوان کوچاہیے کہ اس پربھی بحث کرلے۔کہ کیا ہمیں قانون سازی اور فیصلے کرنے کاحق حاصل ہے؟ہم سب انسان ہیں کچھ فیصلے غلط بھی ہوجاتے ہیں۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آج ہماری حکومت ہے کل کسی اور کی حکومت ہوگی۔یہ بات ٹھیک ہے کہ پوچھ گچھ ہونی چاہیے۔انہوں نے کہاکہ آج جس پارٹی کاایک بھی ایم پی اے نہیں ان کا بھی امیدوار سینیٹ کیلئے کھڑا ہے۔