پا کستانی ز با ن اور ثقا فت کو مد نظر ر کھتے ہو ئے چینی زبا ن کو فرو غ دیا جا ئے ،چیئر مین سینیٹ

چین خلوص اور وفاداری کیساتھ معاشی اور دفاعی لحاظ سے مضبوط پاکستان دیکھ رہا ہے،چینی ز با ن دو نو ں مما لک کے ما بین گہرے را بطے کا ذ ر یعہ بن رہی ہے،چینی ز با ن کے فرو غ سے ثقا فتی روا بط بھی مضبو ط ہو رہے ہیں، چینی سفیر یا ئو چنگ سی پیک مختلف شعبو ں میں پا کستا نیو ں کیلئے سیکھنے کا بہتر ین ذ ر یعہ ہے، چینی ز با ن کی سمجھ بوجھ سی پیک سے پیدا ہو نے والے روز گا ر کے موا قع حاصل کر نے میں مدد فرا ہم کر ہی ہے، چائنیز زبان کے فروغ سے باہمی تعلقات مضبو ط ہو ر ہے ہیں ، معاشی مواقع پیدا ہو ر ہے ہیں ،پا کستان اور چین کے معا شی و اسٹر یٹجک مفادات مشتر کہ ہیں جو کہ دو نو ں مما لک کی مضبو ط دوستی کی ضما نت ہیں سی پیک پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین مشا ہد حسین سید کا پا ک چا ئنہ انسٹی ٹیو ٹ اور جے ایس گلو بل کے اشترا ک سے پیشہ وارا نہ افراد کیلئے چینی ز با ن کی کلاسز کے اجراء کی تقر یب سے خطاب

پیر 19 فروری 2018 22:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 فروری2018ء) چیئر مین سینیٹ ر ضا ر با نی نے کہا ہے کہ چینی ز با ن پا کستان اور چین کے کارو با ی شعبہ کے ما بین سہو لت پیدا کر ر ہی ہے،پا کستانی ز با ن اور ثقا فت کو مد نظر ر کھتے ہو ئے چینی زبا ن کو فرو غ دیا جا ئے جبکہ چینی سفیر یا ئو چنگ کا کہنا ہے کہ چینی ز با ن دو نو ں مما لک کے ما بین گہرے را بطے کا ذ ر یعہ بن رہی ہے،چین خلوص اور وفاداری کے ساتھ معاشی اور دفاعی لحاظ سیمضبوط پاکستان دیکھ رہا ہے،چینی ز با ن کے فرو غ سے ثقا فتی روا بط بھی مضبو ط ہو رہے ہیں۔

ان خیا لا ت کا اظہار انہو ں نے پیر کوپا ک چا ئنہ انسٹی ٹیو ٹ اور جے ایس گلو بل کے اشترا ک سے پیشہ وارا نہ افراد کیلئے چینی ز با ن کی کلاسز کے اجراء کی تقر یب سے خطاب کر تے ہو ئے کیا، تقر یب سے پا کستان مسلم لیگ (ن) کے رہ نماء مشا ہد حسین سید نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

اس مو قع پر چیئر مین سینیٹ ر ضا ر با نی نے کہا کہ دو نو ں مما لک کی گہر ی اور لا زوال دوستی سے جنم لینے والا منصو بہ چین پا ک اقتصا د ی را ہداری (سی پیک) مساوی فوا ئد کا حا مل ہے، منصو بہ سے دو نوں مما لک نہ صرف معا شی بلکہ تزویرا تی فوائد حاصل کر رہے ہیں،چینی صدر کا ون بیلٹ ون روڈ منصو بہ معاشی طور پر مظبوط ایشیا کا خواب شرمندہ تعبیرکر ر ہا ہے،مو جو دہ صدی ایشیا کی تر قی سے منسوب ہے اور ایشین اقوام اپنے فیصلے خود کر یں گی، چینی ز با ن پا کستان اور چین کے کارو با ی شعبہ کے ما بین سہو لت پیدا کر ر ہی ہے،پا کستانی ز با ن اور ثقا فت کو مد نظر ر کھتے ہو ئے چینی زبا ن کو فرو غ دیا جا ئے۔

اس مو قع پر خطاب کر تے ہو ئے چینی سفیر یا ئو چنگ کا کہنا تھا کہ چینی ز با ن دو نو ں مما لک کے ما بین گہرے را بطے کا ذ ر یعہ بن رہی ہے،چین خلوص اور وفاداری کے ساتھ معاشی اور دفاعی لحاظ سے مظبوط پاکستان دیکھ رہا ہے، تا ریخی دوستی اس با ت کا مظہر ہے کہ پاکستان اور چائنہ کا مستقبل مشترک ہے، دو نو ں مما لک کا گہرا تعاون کا میا بی کے ساتھ با ہمی سمجھ بو جھ کو فرو غ دے ر ہا ہے، مشتر کہ خو شحا لی کے حصو ل کیلئے ضروری ہے کہ معاشی تعاون کو مستحکم طر یقے سے آ گے بڑ ھا یا جا ئے، سی پیک ظا ہر کر تا ہے کہ چین ، معا شی طو ر پر پا کستان کو ایک خو شحا ل اور مضبو ط ملک دیکھنے کا خوا ہشمند ہے،چین کا را د ہ ہے کہ پا کستان کو بہتر تعمیر و تر قی کیلئے و سا ئل فرا ہم کیئے جا ئیں،اس مو قع پر مشا ہد حسین سید نے خطا ب کر تے ہو ئے کہا کہ سی پیک مختلف شعبو ں میں پا کستا نیو ں کیلئے سیکھنے کا بہتر ین ذ ر یعہ ہے، چینی ز با ن کی سمجھ بوجھ سی پیک سے پیدا ہو نے والے روز گا ر کے موا قع حاصل کر نے میں مدد فرا ہم کر ہی ہے، چائنیز زبان کے فروغ سے باہمی تعلقات مضبو ط ہو ر ہے ہیں اور معاشی مواقع پیدا ہو ر ہے ہیں ،پا کستان اور چین کے معا شی و اسٹر یٹجک مفادات مشتر کہ ہیں جو کہ دو نو ں مما لک کی مضبو ط دوستی کی ضما نت ہیں،پا کستان وا حد ملک ہے جو بیلٹ ایند روڈ کے تحت پو ری دنیا کیلئے زمین اور سمندری را ہدا ری فرا ہم کر ر ہا ہے، بیلٹ ایند روڈ اکیسو یں صدی کا سب سے بڑا سفا رتی و تا ریخی منصو بہ ہے جو کہ بنی نو ع انسا ن کی معا شی خو شحا لی کی ضما نت بن کر ابھر ر ہا ہے۔

اس وقت بائیس ہزار پاکستانی طالب علم چائنہ میں زیر تعلیم ہیں جن میں سے پانچ ہزار طالب علم سکالرشپ پر تعلیم حا صل کر ر ہے ہیں،چند ممالک سی پیک منصوبے پر غلط تاثرات پھیلا رہے ہیں، دنیا کو تصادم کی بجائے تعاون کی پالیسی اپنانی ہوگی کیو نکہ یہ مقا بلہ کی نہیں بلکہ تعاون کی صدی ہے، سرد جنگ اور نو آ با د یا تی نظام کی سوچ کو تر ک کر نا ہو گا، تقر یب کے دورے حصہ میں -"سی پیک : حقا ئق و مفرو ضے "پر شر کا ء نے سی پیک سے پا کستان کو حا صل ہو نے والے معا شی فوا ئد پر رو شنی ڈالی ۔