ملک کی نصف سے آبادی ایک ڈالر یومیہ سے بھی کم پر گزارہ کرنے پر مجبور ہے،مسلم لیگ(ن) کی حکومت تمام تردعو?ں کے باوجوداپنے تقریبا پانچ سالہ دور میں غریب عوام کو حقیقی معنوں میں ریلیف فراہم نہیں

کرسکی،امیرجماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد کی وفود سے گفتگو

پیر 19 فروری 2018 21:59

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 فروری2018ء) امیرجماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے کہاہے کہ پورے ملک میں بدحالی اور افلاس کی صورتحال ہے۔ملک کی نصف سے آبادی ایک ڈالر یومیہ سے بھی کم پر گزارہ کرنے پر مجبور ہے۔مسلم لیگ(ن) کی حکومت تمام تردعو?ں کے باوجوداپنے تقریبا پانچ سالہ دور میں غریب عوام کو حقیقی معنوں میں ریلیف فراہم نہیں کرسکی۔

ملکی ترقی میں مزدوروں کااہم کردار ہے لیکن افسوس ناک امریہ ہے کہ اس وقت ملک میں مزدور طبقے کاحال سب سے برا ہے،ان کا استحصال بند ہونا چاہئے۔جماعت اسلامی مزدور طبقے کے ساتھ کھڑی ہے اورہم نے ہمیشہ مزدوروں کی آواز کو ایوانوں میں اٹھایاہے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے سوموار کو لاہور میں مختلف عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ جاگیرداری نظام ہمارے ملک کی جڑوں کوکھوکھلا کررہا ہے اور حکمران تمام ترکوششوں کے باوجود اس کو ختم کرنے میں ناکام ثابت ہوئے ہیں۔

گزشتہ70برسوں سے محنت کش طبقے کااستحصال کیاجارہا ہے۔سرمایہ داری نظام بھیانک شکل میں آچکا ہے اور وطن عزیز میں حالات بدسے بدترہوتے جارہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ 22کروڑ آبادی میں صرف14فیصد شہری ایسے ہیں جن کے پاس پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر میں باقاعدہ ملازمتیں ہیں۔بھٹہ پر35فیصد،زرعی شعبہ میں48.6فیصد،قالین سازی میں62فیصد مزدور مردوخواتین کام کررہے ہیں۔

میاں مقصوداحمد نے مزیدکہاکہ اس وقت پاکستان میں مزدوروں سے متعلق اہم لیبر قوانین میں فیکٹریزایکٹ1993،پنجاب انڈسٹریل ریلشنز ایکٹ2010،معاوضہ جات کاقانون 1923،تنخواہوں کی ادائیگی کاایکٹ1936،کم ازکم اجرت آرڈیننس1961،ایمپلائزسوشل سیکیورٹی آرڈیننس1965اور ایمپلائزاولڈ ایج بینیفٹ ایکٹ1976لاگوہیں۔بدقسمتی سے قانون سازی کے باوجود ان پر عمل درآمد نہیں ہورہا۔محنت کش اور مزدورکسی بھی ملک کی صنعتی ومعاشی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔مزدور خوشحال ہوگا توملک خوشحال ہوگا۔میاں مقصود احمد نے مطالبہ کیاکہ مزدوروں کے بچوں کومفت تعلیم اورصحت کی سہولیات فراہم ہونی چاہئیں اورانہیں مالکانہ حقوق پر مفت رہائشی سہولیات فراہم کی جائیں۔

متعلقہ عنوان :