Live Updates

لاہور ہائیکورٹ نے نواز شریف اور مریم نواز کی عدلیہ مخالف تقاریر پر پیمرا سے ریکارڈ طلب کر لیا

پیر 19 فروری 2018 21:29

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 فروری2018ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کی بیٹی مریم نواز کی عدلیہ مخالف تقاریر پر پیمرا کے ذمے دار افسر کو ریکارڈ سمیت طلب کر لیا ہے۔ درخواست میں نواز شریف کی عدلیہ مخالف تقاریر پر اعتراضات اٹھائے گئے ہیں۔جس میں وفاقی حکومت اور پیمرا سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا۔

درخواست میں نواز شریف اور ان کی بیٹی مریم نواز کی عدلیہ مخالف تقاریر کی نشاندہی کی گئی اور واضح کیا گیا نواز شریف اور مریم نواز مسلسل توہین عدالت کی مرتکب ہو رہے ہیں۔ درخواست گزار کے وکیل اظہر صدیق نے اعتراض اٹھایا کہ پانامہ فیصلے کے بعد دونوں باپ بیٹی مسلسل اداروں کو تضحیک کا نشانہ بنا رہی ہیں اور عدلیہ مخالفت تقاریر کر رہے ہیں جو ملکی قانون کے تحت توہین عدالت کے زمرے میں آتی ہے اور توہین عدالت کے مرتکب پر ان کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جاسکتی ہے۔

(جاری ہے)

درخواست گزار کے وکیل اظہر صدیق نے یہ بھی بتایا کہ نواز شریف اور ان کی بیٹی کی عدلیہ مخالف تقاریر ٹی وی چینلز پر نشر کی جا رہی ہیں۔ قانون کے تحت پیمرا کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ ایسی تقاریر کو نشر ہونے سے روکے لیکن پیمرا عدلیہ مخالف تقاریر پر اپنی قانونی ذمہ داری پوری کرنے پر ناکام رہا ہے اور ان تقاریر کی نشریات کو روکنے کیلئے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے۔اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے استدعا کی کہ نواز شریف اور مریم نواز کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائی جائے اورپیمرا کو پابند کیا جائے کہ وہ عدلیہ مخالف تقاریر کی نشریات روکنے کیلئے موثر اقدامات کرے۔ درخواست پر مزید کارروائی 23 فروری کو ہو گی۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات