طلال چوہدری توہین عدالت کیس:

سپریم کورٹ نے جواب داخل کرنے کیلئے ایک ہفتہ کی مہلت دیدی

پیر 19 فروری 2018 20:56

طلال چوہدری توہین عدالت کیس:
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 فروری2018ء) سپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس میں وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کے وکیل کو تیاری کے لیے ایک ہفتے کی مہلت دیتے ہوئے طلال چوہدری کو بھی پیر تکنجواب جمع کرانے کا حکم دیدیا ہے، پیر کے روز جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں جسٹس مقبول باقر اور جسٹس فیصل عرب پر مشتمل سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے طلال چوہدری کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران طلال چوہدری اپنے وکیل کامران مرتضیٰ کے ہمراہ پیش ہوئی.وکیل کامران مرتضیٰ نے عدالت عظمیٰ سے تیاری کے لیے وقت طلب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں نوٹس کی کاپی وصول نہیں ہوئی۔جس پر جسٹس مقبول باقر نے کہا کہ 'کیس کی تیسری سماعت ہے، یہ کیسے ممکن ہے کہ آپ کونوٹس ہی نہ ملا ہو۔

(جاری ہے)

سماعت کے بعد عدالت عظمیٰ نے کامران مرتضیٰ کو تیاری کے لیے 1 ہفتے کی مہلت دیتے ہوئے طلال چودھری کو بھی اپنا جواب پیر کو جمع کرانے کی ہدایت کردی، بعدازاں کیس کی سماعت 26 فروری تک کے لیے ملتوی کردی گئی۔

یکم فروری کو عدلیہ مخالف تقریر پر چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چودھری کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔طلال چودھری نے گذشتہ ماہ جڑانوالہ کے جلسے میں مبینہ طور پر ججز کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کی تھی، وہ اس سے قبل بھی پانامہ کیس کے سلسلے میں شریف خاندان کے مالی اثاثوں کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی اور عدلیہ کو نشانہ بناچکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :