پاکستان نے دہشت گردی کی کمر توڑدی ہے، ممنون حسین

بچے کچھے دہشتگردسرحد پار سے آ رہے ہیں ،روک تھام کے لیے پاک افغان سرحد پر باڑھ تعمیر کی جا رہی ہے ، صدر مملکت پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان مثالی برادرانہ تعلقات ہیں، تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے اعلی سطح کے وفود کا تبادلہ جاری رہنا چاہیے،ملائشیا کی رائل نیوی کے سربراہ سے بات چیت

پیر 19 فروری 2018 18:40

پاکستان نے دہشت گردی کی کمر توڑدی ہے، ممنون حسین
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 فروری2018ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاکستان نے دہشت گردی کی کمر توڑدی ہے۔ اب بچے کھچے دہشت گرد سرحد پار سے پاکستان آرہے ہیں جس کی روک تھام کے لیے پاک افغان سرحد پر باڑھ تعمیر کی جا رہی ہے جس کے نتیجے میں جلد ہی اس خطے میں دہشت گردی کا مکمل طور پر خاتمہ ہو جائے گا۔ اس سلسلے میں پاکستان افغانستان حکومت کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔

صدر مملکت نے یہ بات ملائشیا کی رائل نیوی کے سربراہ ایڈمرل تان سری احمد قمرالزمان ایچ جے احمد بدرالدین سے ملاقات میں کہی۔ اس سے قبل صدر مملکت نے ایک پروقار تقریب میں انھیں نشانِ امتیاز (ملٹری) بھی عطا کیا۔ تقریب میں ملائیشیا کے سفیر اکرام بن محمد ابراہیم اورچیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل ظفر محمود عباسی کے علاوہ اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان مثالی برادرانہ تعلقات ہیں، ہمیں خوشی ہے کہ آسیان کی مکمل ڈائیلاگ پارٹنر شپ کے حصول کے لیے ملائیشیا نے ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا جس پر ہم اس کے شکر گزار ہیں۔ صدر مملکت نے دونوں ممالک کی بحریہ کے درمیان پیشہ ورانہ تعاون پر مسرت کا اظہار کیا اور خواہش کا اظہارکیا کہ ان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے اعلی سطح کے وفود کا تبادلہ جاری رہنا چاہیے۔

صدر مملکت نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف آپریشن ضرب عضب اور ردالفساد کامیاب رہے ہیں اور ملک سے دہشت گردوں کا خاتمہ ہو گیا ہے۔ اب سرحد پار سے دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے جس کی روک تھام کے لیے افغان حکومت سے بات چیت جاری ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ ہماری مسلح افواج کو انسداد دہشت گردی کا خصوصی تجربہ ہے اور اب وہ اس سلسلے میں دوست ممالک کو تربیت بھی فراہم کر سکتی ہے۔