کیج کلچر ٹیکنالوجی آئندہ سالوں میں ایکواکلچر کی ترقی میں سنگ میل ثابت ہو گی‘میاں وحید الدین

تلاپیہ فش کی افزائش پر مزید تجربات کرکے اس نئی ٹیکنالوجی کو منافع بخش بنا کر جلدپرائیویٹ سیکٹر کو منتقل کیا جا ئے‘صوبائی سیکرٹری جنگلات

پیر 19 فروری 2018 18:07

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 فروری2018ء) صوبائی سیکرٹری جنگلات، جنگلی حیات و ماہی پروری میاں وحید الدین نے کہا ہے کہ کیج کلچر ٹیکنالوجی آئندہ سالوں میں ایکواکلچر کی ترقی میں سنگ میل ثابت ہو گی، محکمہ ماہی پروری کے حکام کیج کلچر ٹیکنالو جی ذریعے تلاپیہ فش کی افزائش پر مزید تجربات اور تحقیق کریں تاکہ اس نئی ٹیکنالوجی کو منافع بخش بنا کر پرائیویٹ سیکٹر کو منتقل کیا جا سکے۔

انہوں نے یہ بات ضلع چکوال میں دھرابی ڈیم پر کیج کلچر پراجیکٹ اور فش سید ہیچری کلر کہار کا دورہ کے موقع پر افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر فشریز راولپنڈی ڈویژن افتخار احمد اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر فشریز چکوال شوکت محمود اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر فشریز محمد عمران کے علاوہ دیگر افسرا ن بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

صوبائی سیکرٹری نے کہا کہ چکوال میں مچھلی کے شکار کے شوقین حضرات کے لئے کسی ایک سمال ڈیم پر اینگلرز کے لئے تفریحی ہٹس کے قیام کا منصوبہ زیر غور ہے اور تمام معاملات کا جائزہ لے کر منظوری حاصل کر کے اس پر کام شروع کر دیا جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ اس منصوبہ پر عملدرآمد سے نا صرف لوگوں کو سستی اور معیاری تفریح کے مواقع میسر آئیں گے بلکہ فشریز سیکٹر کو بھی پروموٹ کرنے میں مدد ملے گی ۔ صوبائی سیکرٹری نے کو بتایا گیا کہ فش سیڈ ہیچری کلر کہارکو فش فارمرز کے لیے نہائت اہمیت و افادیت کی حامل ہے اور اس کے ذریعے پوٹھوہار ریجن میں سمال ڈیم فشریز کو پروموٹ کرنے میں کافی مدد مل رہی ہے۔

انہوں نے کیج کلچر سٹاف اور کلر کہار ہیچری کے سٹاف کی کارکردگی کو سراہا جنہوں نے اپنی انتھک محنت سے ان دونوں پراجیکٹ کو کامیا ب بنایا ۔ انہوں نے موقع پر موجود محکمہ جنگلات کے افسران کو بھی ہدائت کی کہ وہ دھرابی ڈیم کیج کلچر پراجیکٹ اور فش سیڈ ہیچری کلر کہار پر بھی شجر کاری مہم کے تحت پودے لگائیںتاکہ ماحول کو آلودگی سے بچایا جائے ۔

متعلقہ عنوان :