پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان اقتصادی تعاون اور باہمی تجارت میں اضافہ کے بے پناہ امکانات ہیں

پاکستان آذربائیجان کی بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ سرحدوں کا احترام کرتا ہے اور نگورنو کاراباخ کے مسئلہ پر اس کی مکمل حمایت کرتا ہے ْصدر مملکت ممنون حسین کا آذربائیجان کے وزیر تجارت سمیر شریفوو سے بات چیت مین اظہار خیال

پیر 19 فروری 2018 17:59

پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان اقتصادی تعاون اور باہمی تجارت میں ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 فروری2018ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان اقتصادی تعاون اور باہمی تجارت میں اضافہ کے بے پناہ امکانات ہیں جن سے فائدہ اٹھانے کیلئے دونوں ملکوں کو مل کر کام کرنا چاہئے۔ انہوں نے یہ بات آذربائیجان کے وزیر تجارت سمیر شریفوو سے بات چیت کرتے ہوئے کہی جنہوں نے اپنے وفدکے ہمراہ پیر کو ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی۔

اس موقع پر انہوں نے صدر مملکت کو آذربائیجان کے صدر امام علی رحمن کا خصوصی پیغام بھی پہنچایا۔ صدر مملکت نے کہا کہ دونوں برادر ملکوں کے درمیان تجارت میں اضافہ کیلئے ضروری ہے کہ تاجروں اور صنعتکاروں کے وفود کے زیادہ سے زیادہ تبادلے ہونے چاہئیں اور مختلف شعبوں میں مشترکہ منصوبے شروع کرنے پر غور کیا جائے۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے کہا کہ دونوں ممالک عالمی اورعلاقائی معاملات پر یکساں خیالات رکھتے ہیں اور بین الاقوامی فورموں پر ایک دوسرے کا ساتھ دیتے ہیں جو دونوں ممالک کے درمیان انتہائی قریبی اور برادرانہ تعلقات کی عکاس ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان آذربائیجان کی بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ سرحدوں کا احترام کرتا ہے اور نگورنو کاراباخ کے مسئلہ پر اس کی مکمل حمایت کرتا ہے اور اسی طرح مسئلہ کشمیر کے ضمن میں اس کے مؤقف کو سراہتا ہے۔ آذربائیجان کے وزیر تجارت سمیر شریفوو نے اس موقع پر کہاکہ آذربائیجان کشمیر کے مسئلے پر پاکستان کے مؤقف کا حامی ہے اور سمجھتا ہے کہ یہ مسئلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تحت ہی حل ہو سکتاہے۔ انھوں نے کہا کہ آذربائیجان پاکستان کے ساتھ مختلف اقتصادی شعبوں میں زیادہ سے زیادہ تعاون کا خواہش مند ہے۔

متعلقہ عنوان :