قومی احتساب بیورو راولپنڈی نے رینٹل پاور پراجیکٹ مقدمہ میں 3601.965 ملین روپے وصول کرکے قانون کے مطابق متعلقہ ٹھیکیداروں/سپانسرز اور سرکاری اداروں میں تقسیم کر دیئے

بد عنوانی کے خاتمے کے لئے زیرو ٹالرنس کی پالیسی پرعمل پیرا ہیں، ڈائریکٹر جنرل نیب راولپنڈی

پیر 19 فروری 2018 17:35

قومی احتساب بیورو راولپنڈی نے رینٹل پاور پراجیکٹ مقدمہ میں 3601.965 ملین ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 فروری2018ء) قومی احتساب بیورو راولپنڈی نے رینٹل پاور پراجیکٹ (آر پی پی) کے مقدمے میں 3601.965 ملین روپے وصول کرکے قانون کے مطابق متعلقہ ٹھیکیداروں/سپانسرز اور سرکاری اداروں میں تقسیم کئے ہیں۔ نیب راولپنڈی نے کارکے شپ پیرا غائب ملتان ، سوہاول سیالکوٹ، گڈو سندھ، نوڈیرو ٹو سندھ، سمندری روڈ، نوڈیرو ون سندھ، میسرز ریشمہ پاور جنریشن رائیونڈ، میسرز ینگ جنریشن پاور لمیٹڈ، بھکی شیخوپورہ اور میسرز گلف رینٹل پاور پرائیویٹ لمیٹڈ سمیت آر پی پی سکینڈل میں اسلام آباد کی متعلقہ احتساب عدالتوں نے بد عنوانی کے 11ریفرنسز دائر کئے۔

اس سکینڈل کے مرکزی ملزموں میں سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف، سابق وزیر خزانہ شوکت ترین، سابق سیکرٹری/ چیئرمین پیپکو اسماعیل قریشی، سابق سیکرٹری/چیئرمین پیپکو شاہد رفیع، سابق ایم ڈی پیپکو طاہر بشارت چیمہ، سرکاری افسران ، میسرز جی ای شرقپور لمیٹڈ کے خلاف آر پی پیز کو ٹھیکے دینے کا مقدمہ انویسٹی گیشن کے مرحلہ میں ہے۔

(جاری ہے)

ڈائریکٹر جنرل نیب راولپنڈی عرفان نعیم منگی نے کہا ہے کہ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی ہدایات کے تناظر میں راولپنڈی بیورو بد عنوانی کے خاتمے کے لئے زیرو ٹالرنس کی پالیسی پرعمل پیرا ہے۔ نیب بلاامتیاز قانون پر عملدرآمد کے علاوہ بد عنوانی سے آگاہی اور تدارک کے لئے انسداد بد عنوانی کی مہم پر عمل پیرا ہے۔

متعلقہ عنوان :