پارٹی فنڈنگ کیس ،ْپی پی پی کو آصف زرداری کا دستخط شدہ حلف نامہ جمع کرانے کی ہدایت

پی پی پی کی جانب سے جمع کرائے گئے حلف نامے پر دستخط پارٹی سربراہ کے نہیں ہیں ،ْایڈووکیٹ فیصل چوہدری پارٹی کے وکیل جہانگیر جدون سپریم کورٹ میں مصروف ہونے کے باعث پیش نہ ہو سکے ،ْ مسلم لیگ (ن)آفس نواز شریف الیکشن کمیشن میں جواب جمع نہیں کروا سکے ،ْجب کوئی جواب جمع نہ کروا سکے تو مطلب الزامات کو تسلیم کررہا ہے ،ْ وکیل پی ٹی آئی

پیر 19 فروری 2018 15:55

پارٹی فنڈنگ کیس ،ْپی پی پی کو آصف زرداری کا دستخط شدہ حلف نامہ جمع ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 فروری2018ء) الیکشن کمیشن نے غیر ملکی پارٹی فنڈنگ کیس میں پیپلز پارٹی پاکستان (پی پی پی) کے حلف نامے میں آصف علی زرداری کے دستخط نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے حلف نامہ دوبارہ جمع کرانے کی ہدایت کردی۔الیکشن کمیشن میں چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں تین رکنی کمیشن نے پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے خلاف غیرملکی پارٹی فنڈنگ کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے آغاز میں تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب اور وکیل فیصل چوہدری الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔تحریک انصاف کی جانب سے پارٹی فنڈنگ کیس میں نئی درخواست دائر کی گئی جس میں استدعا کی گئی کہ پٹیشن کو منظور کر کے دونوں جماعتوں کے وکلا کو کمیشن کے سامنے بلایا جائے۔

(جاری ہے)

پیپلز پارٹی کے خلاف غیر ملکی پارٹی فنڈنگ کیس کی سماعت کے دوران تحریک انصاف کے وکیل ایڈووکیٹ فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ پی پی پی کی جانب سے جمع کرائے گئے حلف نامے پر دستخط پارٹی سربراہ کے نہیں ہیں۔

چیف الیکشن کمشنر کا پیپلزپارٹی کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا کبھی پارٹی سربراہ کی جانب سے جاری کردہ حلف نامے پر پر وکیل دستخط کر سکتا ہی ایسا کبھی نہیں ہوا، وکلاء حلف نامے پر دستخط نہیں کر سکتے۔چیف الیکشن کمشنر نے پیپلزپارٹی کے وکیل پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی کہ بااختیار شخص کے دستخط سے جواب دوبارہ جمع کرایا جائے۔چیف لیکشن کمشنر نے پیپلزپارٹی کے خلاف غیر ملکی پارٹی فنڈنگ کیس کی سماعت 6 مارچ تک ملتوی کردی۔

دوسری جانب ایڈووکیٹ فیصل چوہدری نے کمیشن کے سامنے بتایا کہ دسمبر 2017 میں کیس پر پہلی سماعت ہوئی تھی، جبکہ راجا ظفر الحق کی جانب سے 22 جنوری کو اس حوالے سے جواب بھی جمع کرایا گیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما راجا ظفرالحق کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب کو ہم نہیں مانتے۔مسلم لیگ (ن) کے آفس سیکریٹری نے کمیشن کو بتایا کہ پارٹی کے وکیل جہانگیر جدون سپریم کورٹ میں مصروف ہونے کے باعث پیش نہ ہو سکے۔

حکمراں جماعت کی جانب سے سماعت جمعرات تک ملتوی کرنے کی استدعا کی گئی تاہم الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ (ن) کے خلاف پارٹی فنڈنگ کیس کی سماعت 27 فروری تک ملتوی کردی۔الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب نے الزام عائد کیا کہ نواز شریف نے 30 ہزار کروڑ روپے کی کرپشن کی۔انہوں نے کہا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دائر ریفرنسز کے ساتھ نواز شریف کو الیکشن کمیشن میں بھی احتساب کا سامنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف الیکشن کمیشن میں جواب جمع نہیں کروا سکے، اور جب کوئی جواب جمع نہ کروا سکے تو اس کا مطلب ہوتا ہے کہ وہ الزامات کو تسلیم کررہا ہے۔فرخ حبیب نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) پر پابندی لگے گی اور ان کے اکاؤنٹس بھی ضبط کیے جائیں گے جبکہ یہ جماعت آئندہ انتخابات میں حصہ بھی نہیں لے سکے گی۔انہوں نے بتایا کہ پیپلزپارٹی کی طرف سے جمع کروائے گئے جواب پر زرداری صاحب کے دستخط نہیں ۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی کے رہنما فرخ حبیب کی جانب سے دو علیحدہ شکایتیں درج کرائی گئی تھیں جس میں انہوں نے الزام لگایا تھا کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی نے فنڈز کے ذرائع اور امریکا اور برطانیہ میں رجسٹر کمپنیوں کی معلومات کو چھپایا ہے لہٰذا انتخابی نشان کے حصول کے قانونی تقاضوں پر پورا نہ اترنے پر ان کے دیئے گئے نشانات ختم کیے جائیں۔خیال رہے کہ رواں برس 15 جنوری کو پیپلز پارٹی کی جانب سے پی ٹی آئی کی الیکشن کمیشن میں دائر غیر ملکی فنڈنگ کیس میں اپنا تحریری جواب جمع کرایا گیا تھا۔یاد رہے کہ 22 جنوری کو پاکستان مسلم لیگ (ن) نے بھی پی ٹی آئی کی غیر ملکی فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن میں اپنا تحریری جواب جمع کرادیا تھا۔