وزیر مملکت اطلاعات، نشریات، قومی تاریخ و ادبی ورثہ مریم اورنگزیب بچوں سے زیادتی کے خلاف قائم قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کی چیئرپرسن منتخب

نام رکن قومی اسمبلی رومینہ خورشید عالم نے تجویز کیا، زاہد حامد نے تائیدکی کمیٹی اپنی سفارشات 30دن کے اندر مرتب کرکے سپیکر قومی اسمبلی کو پیش کرے گی، وطن عزیز کے بچوں اور ان کے حقوق کے تحفظ کی بھاری ذمہ داری ایک ماں کے جذبے سے نبھانے کی پوری کوشش کروںنگی، زینب قتل کیس میںنعدالت کی جانب سے جلد فیصلہ سنایا جانا نہایت خوش آئند ہے، پنجاب حکومت کی طرف سے مختصر عرصے میںنزینب کیس کے شواہد اکٹھے کرنا قابل ستائش ہے، معاشرے سے ایسے واقعات کے خاتمے میںنقومی شعور کی بیداری کے لیے میڈیا اپنا مؤثر کردار ادا کرے وزیر مملکت اطلاعات، نشریات، قومی تاریخ و ادبی ورثہ مریم اورنگزیب کی خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں گفتگو

پیر 19 فروری 2018 14:23

وزیر مملکت اطلاعات، نشریات، قومی تاریخ و ادبی ورثہ مریم اورنگزیب بچوں ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 فروری2018ء) وزیر مملکت اطلاعات، نشریات، قومی تاریخ و ادبی ورثہ مریم اورنگزیب کو بچوںنسے زیادتی کے خلاف قائم قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کی چیئرپرسن منتخب کر لیا گیا۔ خصوصی کمیٹی بچوں سے زیادتی کے واقعات کی روک تھام کے لیے موجودہ قوانین اور پراسیکیوشن کے طریقہ کارکا جائزہ لے گی، قوانین میں بہتری اور عملدرآمد کے حوالے سے تمام سٹیک ہولڈرز ،صوبائی حکومتوں اورسول سوسائٹی کے نمائندگان سے مشاورت ہوگی، قانون و انصاف ، انسانی حقوق اور تعلیم کی وزارتیںکمیٹی کو اپنی تجاویز پیش کریںگی، بچوں سے زیادتی اور تشدد کے واقعات کے تدارک کے لیے خطے کے دیگر ممالک کے تجربات، رائج قوانین سے رہنمائی لی جائے گی اور صوبوںنمیںنلاگو قوانین کا جائزہ لیا جائے گا۔

(جاری ہے)

بچوں سے زیادتی کے خلاف قائم قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کے انتخاب کے لئے پیر کو پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا ۔اجلاس کے دوران وزیر مملکت مریم اورنگزیب کا نام رکن قومی اسمبلی رومینہ خورشید عالم نے تجویز کیا اور زاہد حامد نے تائیدکی۔اجلاس کے دوران وزیر مملکت مریم اورنگزیب گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی اس ضمن میں اپنی سفارشات 30دن کے اندر مرتب کرکے سپیکر قومی اسمبلی کو پیش کردے گی۔

انہوں نے کہا کہ زینب قتل کیس میںنعدالت کی جانب سے جلد فیصلہ سنایا جانا نہایت خوش آئند ہے، پنجاب حکومت نے مختصر عرصے میںنزینب کیس کے شواہد اکٹھے کیے جوقابل ستائش ہے۔انہوں نے کہا کہ تمام سٹیک ہولڈرز کی جانب سے تجاویز کے بعد ضرورت کے تحت قوانین میںنترامیم کی تجویز دی جائے گی تا کہ مستقبل میںنکوئی بھی ہمارے بچوںنکی طرف میلی آنکھ سے نہ دیکھ سکے۔

نبچوںنپر تشدد سے متعلق آگہی ،مناسب تربیت اور روک تھام کے طریقوںنکے بارے میںنمعلومات تعلیمی نصاب میںنشامل کرنا بھی زیر غور ہے۔معاشرے سے ایسے واقعات کے خاتمے میںنقومی شعور کی بیداری کے لیے میڈیا اپنا موثر کردار ادا کرے۔وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ وطن عزیز کے بچوں اور ان کے حقوق کے تحفظ کی بھاری ذمہ داری ایک ماں کے جذبے سے نبھانے کی پوری کوشش کروںنگی۔

انہوں نے کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں کہ انہوں نے بچوںنکے تحفظ کے حوالے سے دو رس اقدامات اٹھانے کے لیے کمیٹی قائم کرنے کا بروقت فیصلہ کیا۔انہوں نے کہا کہ کمیٹی اراکین نے بچوںنسے زیادتی کے حوالے سے قوانین اور پراسیکیوشن کے نظا م میںنبہتری لانے کے لیے مختلف تجاویز پیش کیں۔کمیٹی اراکین میںنوزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری ، اراکین قومی اسمبلی زاہد حامد، شائستہ پرویز، شاہدہ اختر علی، رومینہ خورشید عالم، عذرا فضل پیچوہو ،انجینئر علی محمد خان ایڈووکیٹ، کشور زہرا اور صاحبزادہ طارق اللہ شامل ہیں۔