جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے بجلی اور توانائی کی ضروریات کا درست اندازہ لگانے میں مدد مل رہی ہے،

بجلی اور توانائی کی ترسیل اور تقسیم کے نظام کو جدید بنانا اولین ترجیح ہے بارہویں پنج سالہ منصوبے میں بجلی اور توانائی کے نظام اور انفراسٹرکچر کو جدید بنانے کے اہم اقدامات کا تعین کیا جا رہا ہے ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن سرتاج عزیز کا اجلاس سے خطاب

پیر 19 فروری 2018 14:16

جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے بجلی اور توانائی کی ضروریات کا درست اندازہ ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 فروری2018ء) ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن سرتاج عزیزنے کہاہے کہ جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے بجلی اور توانائی کی ضروریات کا درست اندازہ لگانے میں مدد مل رہی ہے، بجلی اور توانائی کی ترسیل اور تقسیم کے نظام کو جدید بنانا ہماری اولین ترجیح ہے۔ حکومت مربوط توانائی کے نظام پر توجہ دے رہی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ توانائی شعبے میں نجی شعبے کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔

بارہویں پنج سالہ ترقیاتی منصوبے پر کام کا آغاز کیا جا چکا ہے، بارہویں پنج سالہ منصوبے میں بجلی اور توانائی کے نظام اور انفراسٹرکچر کو جدید بنانے کے اہم اقدامات کا تعین کیا جا رہا ہے۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ توانائی بحران کے خاتمے کا ابتدائی مرحلہ مکمل ہونے کو ہے، اگلے مرحلے میں نظام اور اس میں بہتری لانے کے اقدامات کئے جائیں گے۔

(جاری ہے)

وہ سی ڈی ڈبلیوپی کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے ۔اجلاس میں توانائی سے متعلق کئی منصوبوں کی منظوری دی۔اجلاس میں توانائی کے حوالے سے ایک اہم توانائی کے 2 منصوبے پیش کیے گئے جس میں سکھی کناری، کوہالہ اور محل ہائیڈرو پاور سے شمالی علاقہ جات میں پن بجلی کی پیداوار کے لیے 73 ارب 60 کروڑ 18لاکھ روپے مالیت کا منصوبہ پیش کیا جس کو اجلاس نے ایکنک کو بھجوا دیا۔ اجلاس میں توانائی کے دوسرا منصوبہ پی پی آئی بی اسلام آباد کی ترقی کے لیے 6کروڑ 43لاکھ 6ہزار روپے مالیت کا منصوبہ پیش کیا گیا جس کو اجلا س نے منظور کر لیا۔