شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز ،ْ

احتساب عدالت نے واجد ضیاء کو ریکارڈ سمیت طلب کرلیا ویڈیو لنک کے ذریعے 2 غیرملکی گواہوں کے بیانات قلمبند کرنے کے لئے اصل ریکارڈ ضروری ہے ،ْنیب کی درخواست

پیر 19 فروری 2018 14:07

شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز ،ْ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 فروری2018ء) احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز میں نیب کی درخواست پر ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے واجد ضیاء کو ریکارڈ سمیت طلب کرلیا۔ پیر کو اسلام آباد کی احتساب عدالت کی جانب سے پاناما لیکس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے سربراہ واجد ضیاء کو اصل ریکارڈ کے ساتھ 22 فروری کو پیش ہونے کا نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔

نیب نے درخواست میں استدعا کی کہ ویڈیو لنک کے ذریعے دو غیرملکی گواہوں کے بیانات قلمبند کرنے کیلئے اصل ریکارڈ ضروری ہے اس لئے آئندہ سماعت پر جے آئی ٹی کے سربراہ کو اصل ریکارڈ سمیت طلب کیا جائے۔جس پر عدالت نے جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء کو ریکارڈ سمیت طلب کرتے ہوئے ریفرنسز میں نامزد ملزمان سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کو بھی حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کردی ۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ نیب کی جانب سے 22 جنوری کو نواز شریف سمیت ان کے خاندان کے 5 افراد کے خلاف ایون فیلڈ پراپرٹیز سے متعلق ضمنی ریفرنس دائر کیا گیا جس میں استغاثہ کی جانب سے دو غیر ملکی گواہ شامل ہیں۔غیرملکی گواہوں میں رابرٹ ریڈلی اور اختر راجہ شامل ہیں جن کے بیانات آئندہ سماعت پر بذریعہ ویڈیو لنک قلمبند کیے جائیں گے۔یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی 2017 کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کیے، جو ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسمنٹ سے متعلق تھے۔

نیب کی جانب سے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس (لندن فلیٹس) ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف ان کے بچوں حسن اور حسین نواز، بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ملزم ٹھہرایا۔العزیزیہ اسٹیل ملز جدہ اور 15 آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں نواز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں حسن اور حسین نواز کو ملزم نامزد کیا گیا۔نیب کی جانب سے ان تینوں ریفرنسز کے ضمنی ریفرنس بھی احتساب عدالت میں دائر کیے جاچکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :