ْتوہین عدالت کیس ،ْسپریم کورٹ نے طلال چوہدری کے وکیل کو تیاری کیلئے ایک ہفتے کی مہلت دیدی

عدالت عظمیٰ کی وزیر مملکت طلال چوہدری کو آئندہ پیر تک جواب جمع کرانے کی ہدایت نوٹس کی کاپی وصول نہیں ہوئی ،ْوکیل طلال چوہدری …کیس کی تیسری سماعت ہے ،ْکیسے ممکن ہے کہ نوٹس ہی نہ ملا ہو ،ْجسٹس مقبول باقر

پیر 19 فروری 2018 14:03

ْتوہین عدالت کیس ،ْسپریم کورٹ نے طلال چوہدری کے وکیل کو تیاری کیلئے ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 فروری2018ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے توہین عدالت کیس میں وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کے وکیل کو تیاری کیلئے ایک ہفتے کی مہلت دیتے ہوئے طلال چوہدری کو 26فروری پیرتک جواب جمع کرانے کی ہدایت کی ہے ۔پیر کو سپریم کورٹ کے جج ،ْجسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں جسٹس مقبول باقر اور جسٹس فیصل عرب پر مشتمل سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے طلال چوہدری کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران طلال چوہدری اپنے وکیل کامران مرتضیٰ کے ہمراہ پیش ہوئے۔وکیل کامران مرتضیٰ نے عدالت عظمیٰ سے تیاری کیلئے وقت طلب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں نوٹس کی کاپی وصول نہیں ہوئی۔جس پر جسٹس مقبول باقر نے کہا کہ کیس کی تیسری سماعت ہے ،ْیہ کیسے ممکن ہے کہ آپ کونوٹس ہی نہ ملا ہو۔

(جاری ہے)

جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیئے کہ گزشتہ سماعت میں بھی طلال چوہدری کو وقت دیا گیا تھا اور اب جو تاخیر آپ مانگ رہے ہیں وہ ضروری نہیں۔

کامران مرتضیٰ نے کہا کہ میرا ذاتی مسئلہ ہے جس کیلئے مہلت مانگ رہا ہوں اور میں سینیٹ کا امیدوار بھی ہوں جس کی تیاری کرنی ہے۔ سماعت کے بعد عدالت عظمیٰ نے کامران مرتضیٰ کو تیاری کیلئے ایک ہفتے کی مہلت دیتے ہوئے طلال چودھری کو بھی اپنا جواب پیر کو جمع کرانے کی ہدایت کردی۔بعدازاں کیس کی سماعت 26 فروری تک کے لیے ملتوی کردی گئی۔واضح رہے کہ یکم فروری کو عدلیہ مخالف تقریر پر آرٹیکل 184 (3) کے تحت چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چودھری کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔

متعلقہ عنوان :