روس کے خطہ داغستان کے چرچ پر داعش کا خودکش حملہ،پانچ افراد ہلاک

انتظامیہ نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے چرچ کے دروازے بند،فورسزنے فوری کارروائی کرکے حملہ آورکو ہلاک کردیا

پیر 19 فروری 2018 13:40

ماسکو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 فروری2018ء) روس میں گرجا گھر پر داعش کے حملے میں پانچ افراد ہلاک اور 26 زخمی ہوگئے۔ انتظامیہ نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے چرچ کے دروازے بند کردئیے جس کی وجہ سے وہ اندر داخل نہ ہوسکا ورنہ اس سے بھی زیادہ جانی نقصان ہوسکتا تھا۔ واقعے کی اطلاع ملنے پر روسی سیکیورٹی اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچے اور جوابی کارروائی کرتے ہوئے حملہ آور کو ہلاک کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روس کے خطے داغستان کے شہر یزلیار میں ایک مسلح شخص نے آرتھوڈوکس چرچ پر فائرنگ کی۔ حملہ آور ایک خنجر اور رائفل سے لیس تھا۔ حملے میںپانچ افراد ہلاک اور26 زخمی ہوگئے، ہلاک ہونے والی تمام خواتین تھیں جب کہ زخمیوں میں دوپولیس افسر شامل ہیں،حملہ آور نے اللہ اکبر کا نعرہ لگاکر چرچ کے باہر موجود افراد پر فائرنگ کی۔

(جاری ہے)

ملزم نے گرجا گھر میں داخل ہونے کی کوشش کی لیکن انتظامیہ نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے چرچ کے دروازے بند کردئیے جس کی وجہ سے وہ اندر داخل نہ ہوسکا ورنہ اس سے بھی زیادہ جانی نقصان ہوسکتا تھا۔ واقعے کی اطلاع ملنے پر روسی سیکیورٹی اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچے اور جوابی کارروائی کرتے ہوئے حملہ آور کو ہلاک کردیا۔ملزم کی عمر 22 سال تھی تاہم اس کی شناخت جاری نہیں کی گئی ہے۔ شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ (داعش) نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہ حملہ آور ان کی خلافت کا سپاہی تھا جس کا نام خلیل الداغستانی ہے۔ داعش نے واقعے سے قبل ریکارڈ شدہ حملہ آور کی ویڈیو بھی جاری کی جس میں وہ داعش کے جھنڈے کے ساتھ بیٹھا ہوا ہے۔