بشار کے ساتھ معاہدوں سے شام میں اپنا خسارہ پورا کریں گے : مشیرخامنہ ای

2011ء سے جاری شام کی جنگ کے دوران ایران کے اخراجات کی رقم واپس حاصل ہو سکے گی،گفتگو

پیر 19 فروری 2018 12:10

تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 فروری2018ء) ایرانی مرشد اعلی علی خامنہ ای کے مشیر یحیی رحیم صفوی نے مطالبہ کیا ہے کہ شامی حکومت کے ساتھ سیاسی اور اقتصادی سمجھوتے کیے جائیں تا کہ 2011ء سے جاری شام کی جنگ کے دوران ایران کے اخراجات کی رقم واپس حاصل ہو سکے۔میڈیارپورٹس کے مطابق شامی حکومت اور اپنے نمایاں ترین حلیف بشار الاسد کا دفاع کرتے ہوئے تہران اپنے ہزاروں جنگجوؤں اور کئی ارب ڈالر سے ہاتھ دھو بیٹھا۔

تہران میں شام میں عسکری اور سیاسی پیش رفت کے حوالے سے منعقد سیمینار میں صفوی کا کہنا تھا کہ ایران کو بھی چاہیے کہ وہ روس کی طرح طویل المیعاد معاہدوں کے ذریعے شام کی خانہ جنگی کے دوران واقع ہونے والا اپنا خسارہ پورا کرے۔ خامنہ ای کے مشیر نے انکشاف کیا کہ شامی حکومت تیل ، گیس اور فاسفیٹ کی صورت میں ایران کے نقصانات کو پورا کرنے کے لیے تیار ہے۔

(جاری ہے)

صفوی کے مطابق روس نے شام کی حکومت کے ساتھ 49 برس کی مدت کے معاہدے کیے ہیں۔ ان معاہدوں میں روسیوں نے اپنے سیاسی اور اقتصادی مفادات کو یقینی بنایا ہے۔ اس مقصد کے لیے فوجی اڈے کے قیام اور اقتصادی اور سیاسی سمجھوتے عمل میں آئیں گے۔ ایران پر بھی لازم ہے کہ وہ شامی حکومت کے ساتھ مماثل اقدامات کرے۔صفوی کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت ایران نے مذکورہ خساروں کو پورا کرنے کے لیے شامی فاسفیٹ کی برآمد کا آغاز کر دیا ہے۔ خامنہ ای کے مشیر نے باور کرایا کہ خطے کے بحرانات میں ایران کی مداخلت نے عراق اور شام میں تہران کے رسوخ میں اضافہ کر دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :